65a854e0fbfe1600199c5c82

ابے او نشئی – بند کر اپنا موبائل فون

 ابے او نشئی – بند کر اپنا موبائل فون


دنیا بھر سے سنسنی خیز خبریں اکٹھی کر کے شائع کرنے میں شہرت رکھتے اخبار "دی سن" نے اپنی 29 جون کی اشاعت میں بہت ہی اہم معاملے پر ایک تحقیق شائع کی ہے۔ 


اخبار کے مطابق: اگر آپ کے تعلقات اپنے موبائل فون سے اس قدر مضبوط استوار ہو چکے ہیں کہ آپ اسے اپنے سرہانے کے نیچے رکھ کر سوتے ہیں اور سڑک عبور کرتے ہوئے بھی موبائل پر آئے ہوئے پیغامات پڑھتے رہتے ہیں تو جان لیجیئے کہ آپ اپنی اس ڈیوائس کی غلامی میں جکڑے جا چکے ہیں یا اس کی لت میں پڑ کر نشئی بن چکے ہیں۔ 

ایک اندازے کے مطابق موبائل فونز کے صارفین، جاگنے کے اوقات میں، اوسطا ہر بارہ منٹ میں ایک بار ضرور اپنا موبائل دیکھتے ہیں۔ 


موبائل فون کے بیجا استعمال اور علت سے چھٹکارے کیلیئے آجکل "ھیلڈا بیورک" نامی خاتون کی کتاب "دی فون ایڈکشن ورک بک" کافی شہرت پا رہی ہے۔ 


تاہم یہ فیصلہ کرنے کیلیئے کہ آپ واقعی نشئی بن بھی چکے ہیں یا نہیں: اخبار نے "پروفیسر ڈیوڈ گرین فیلڈ" کا پندرہ سوالوں پر مشتمل درج ذیل ایک سوالنامہ شائع کیا ہے:


1: کیا آپ کو ایسا نہیں لگتا کہ آپ اپنے موبائل پر اس سے زیادہ وقت خرچ کر رہے ہیں جتنا آپ کو اصل میں (کم) محسوس ہوتا ہے؟


2: کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ لا شعوری طور پر اور باقاعدگی سے اپنا وقت موبائل فون پر گزار رہے ہیں؟ 


3: کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ جب آپ اپنے موبائل فون پر لگے ہوئے ہوں تو آپ کو اپنے وقت کے گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلتا؟


4: کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ اپنے موبائل پر پیغام رسانی میں، ایمیلنگ میں یا ٹوئیٹنگ کرتے ہوئے اس سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں جتنا آپ اپنی روزمرہ زندگی میں لوگوں کے ساتھ بات چیت میں خرچ کرتے ہیں؟


5: کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کا موبائل فون پر صرف ہونے والا وقت روز بروز بڑھتا جا رہا ہے؟


6: کیا آپ کے اندر ایسا احساس نمو ہونے لگا ہے کہ کاش آپ اپنا وقت موبائل پر کم استعمال کرنا شروع کر دیں؟


7: کیا آپ اپنے موبائل کو "آن" حالت اپنے سرہانے کے نیچے یا اپنے نزدیک رکھ کر سوتے ہیں؟


8: کیا آپ کو ایسا لگنے لگا ہے کہ آپ کا ہفتے بھر میں موبائل پر پیغام رسانی یا ایمیلنگ میں گزرنے والا وقت آپ کی دوسری مصروفیات میں رکاوٹ بنتا جا رہا ہے؟


9: کیا آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ ڈرائیونگ کے دوران یا دیگر کسی اییسے کام میں جس کو کرتے وقت میں آپ کی مکمل توجہ کی ضرورت ہو: ٹیکسٹنگ، ایمیلنگ یا ٹوئیٹنگ کرتے ہیں؟ 


10: کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کی اپنے سمارٹ فون پر مصروفیت آپ کے دیگر پیداواری کام پورے نہ ہو سکنے میں رکاوٹ بن رہی ہے؟


11: کیا آپ کو اپنے موبائل فون کے بغیر، بھلے وہ چند لمحات ہی کی بات کیوں نہ ہو، الجھن اور بے چینی ہوتی ہے؟


12: کیا کبھی آپ کو ایسے میں؛ جب آپ اپنا موبائل حادثاتی طور پر گھر میں یا کار میں بھول جائیں، یا موبائل ٹوٹ جائے یا خراب ہو جائے؛ راحت، طمانیت یا سکون کا احساس ہوتا ہے؟


13: جب آپ کھانا کھانے لگتے ہیں تو کیا آپ کا موبائل فون بھی آپ کی میز پر موجود رہتا ہے؟


14: جب کبھی بھی آپ کے موبائل فون کی گھنٹی بجتی ہے یا کسی توئیٹ، میسیج، ایمیل یا اپڈیٹ کا نوٹیفیکیشن آتا ہے، آپ کا دل اسے دیکھنے کو بے قرار ہوتا ہے؟


15: کیا آپ لا شعوری طور پر، یا غیر حاضر دماغی حالت میں بھی، دن میں کئی کئی بار، اس کے باوجود اور یہ جانتے ہوئے بھی، کہ کچھ نیا نہیں ہے اور کوئی نئی چیز دیکھنے والی نہیں ہے؛ آپ اپنا موبائل کھول کر چیک کرتے رہتے ہیں؟


****

اگر آپ کے 8 جوابات بھی "ہاں" میں ہیں تو جان لیجیئے کہ آپ نشئی بن چکے ہیں اور اب آپ میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔ یاد رکھیئے موبائل محض ایک اوزار ہے زندگی کا اپنایا ہوا سٹائل ہرگز نہیں۔ بہتر ہے کہ کسی دن بیٹھ کر حساب لکھ لیجیئے کہ آپ ایک دن میں اندازا کتنے گھنٹے موبائل فون کو دے رہے ہیں اور کس کس چیز کیلیئے دے رہے ہیں؛ بر سبیل مثال: ٹیکسٹنگ، انسٹا گرام، ٹک ٹوک، ٹوئیٹنگ، فیس بک، گیمز وغیرہ وغیرہ۔ ایک مشورہ یہ بھی ہے کہ اپنے موبائل سے کچھ اپلیکیشن کو حذف کر دیجیئے- زندگی میں ان لوگوں کے لیئے دستیاب بنیئے جنہیں آپ کا موبائل آپ سے دور کرتا جا رہا ہے۔ 


**** پروفیسر ڈیوڈ گرین فیلڈ ایک ماہر تعلیم ہیں، سابقاً آسٹریلیا کی میڈیکل یونیورسٹی میں سائیکالوجی کے کلینیکل پروفیسر ہیں، اب "آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سروس منیجمنٹ" کے ڈائریکٹر ہیں۔ آپ انٹرنیٹ اینڈ ٹیکنالوجی ایڈکشن نامی ادارے کے بانی ہیں۔ سیکسوول میڈیسن اور انٹرنیٹ کا نشہ آپ کی فیلڈز ہیں۔


(جناب محمد سلیم کی وال سے)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے