65a854e0fbfe1600199c5c82

تکبیراتِ تشریق کے احکام

 ہندی زبان میں پڑھنے کے لیے سبز رنگ پر یہاں ٹچ کیجیے!




🌻 تکبیراتِ تشریق کے احکام:

ذوالحجہ کا مہینہ عبادات کے لیے بڑی ہی اہمیت رکھتا ہے، اس میں قربانی اور حج جیسی عظیم عبادات کے ساتھ ساتھ ایک اہم عبادت تکبیراتِ تشریق کی بھی ہے، جس سے اللہ تعالی ٰکی عظمت اور بڑائی کا بخوبی اظہار ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی محبت اور عظمت بھی دلوں میں اجاگر ہوتی ہے۔ ذیل میں تکبیراتِ تشریق سے متعلق مسائل ذکر کیے جاتے ہیں:


📿 تکبیرات تشریق کے الفاظ:

اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ.

(مصنف ابن ابی شیبہ حدیث: 5696، 5697، 5699، فتاویٰ عالمگیری، رد المحتار)

مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:

5696- حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: كَانُوا يُكَبِّرُونَ يَوْمَ عَرَفَةَ وَأَحَدُهُمْ مُسْتَقْبِلٌ الْقِبْلَةَ فِي دُبُرِ الصَّلاة: اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ، لا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ.

5697- حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَص، عَنْ عَبْدِ اللهِ أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ: اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ، لا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ.

5699- حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ: حدَّثَنَا شَرِيكٌ قَالَ: قُلْتُ لأَبِي إِسْحَاقَ: كَيْفَ كَانَ تَكْبِيرُ عَلِيٍّ وَعَبْدِ اللهِ؟ فَقَالَ: كَانَا يَقُولانِ: اَللهُ أَكْبَرُ اَللهُ أَكْبَرُ، لا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ.


📿 تکبیراتِ تشریق کے ایام:

تکبیراتِ تشریق کے کل پانچ دن ہیں: 9 ذوالحجہ سے لے کر 13 ذو الحجہ تک۔ 

(مصنف ابن ابی شیبہ حدیث: 5677، 5678، البحر الرائق، رد المحتار، اعلاء السنن، عالمگیری، جواہر الفقہ)


📿 تکبیراتِ تشریق کا وقت:

تکبیراتِ تشریق کا وقت 9 ذوالحجہ یعنی عرفہ کے دن فجر کی نماز سے شروع ہوتا ہے، اور 13 ذو الحجہ یعنی عید کے چوتھے دن کی عصر کی نماز تک رہتا ہے۔ 

(مصنف ابن ابی شیبہ حدیث: 5677، 5678، البحر الرائق، رد المحتار، اعلاء السنن،بفتاویٰ عالمگیری)

☀ مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:

5677- عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ بَعْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ، وَيُكَبِّرُ بَعْدَ الْعَصْرِ.

5678- حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِي جُنَابٍ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ.

☀ فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

وَأَمَّا وَقْتُهُ فَأَوَّلُهُ عَقِيبَ صَلَاةِ الْفَجْرِ من يَوْمِ عَرَفَةَ، وَآخِرُهُ في قَوْلِ أبي يُوسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحِمَهُمَا اللهُ تَعَالَى عَقِيبَ صَلَاةِ الْعَصْرِ من آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ، هَكَذَا في «التَّبْيِينِ»، وَالْفَتْوَى وَالْعَمَلُ في عَامَّةِ الْأَمْصَارِ وَكَافَّةِ الْأَعْصَارِ على قَوْلِهِمَا، كَذَا في «الزَّاهِدِيِّ».


📿 تکبیراتِ تشریق کس پر واجب ہیں؟

تکبیراتِ تشریق ہر بالغ مسلمان مرد اور عورت پر واجب ہیں، چاہے وہ شہری ہوں، دیہاتی ہوں، مقیم ہوں یا مسافر ہوں۔ (البحر الرائق، رد المحتار، فتاویٰ عالمگیری، امداد الاحکام، فتاویٰ محمودیہ، جواہر الفقہ)


🌹 مسئلہ:

تکبیراتِ تشریق مرد حضرات کے لیے بلند آواز سے کہنی واجب ہیں، جبکہ خواتین آہستہ آواز سے کہیں گی۔ (فتاوی ٰعالمگیری، رد المحتار، جواہر الفقہ)


📿 تکبیرات تشریق کس نماز کے بعد واجب ہیں؟

تکبیراتِ تشریق صرف فرض نماز کے بعد کہنی واجب ہیں، چاہے فرض نماز باجماعت ادا کی جائے یا اکیلے پڑھی جائے، لیکن وتر، سنت اور نفل نماز کے بعد ان تکبیرات کو کہنے کا حکم نہیں۔

(بدائع الصنائع، المحیط البرہانی، رد المحتار، الجوہرۃ ،فتاویٰ محمودیہ، الموسوعۃ الفقہیہ، جواہر الفقہ)

تکبیراتِ تشریق جمعہ کی نماز کے بعد بھی کہنی واجب ہیں، اسی طرح عید الاضحٰی کی نماز کے بعد بھی کہنی چاہییں۔ (البحر، رد المحتار، فتاویٰ محمودیہ، اعلاء السنن)


📿 تکبیراتِ تشریق کتنی بار کہنی چاہییں؟

تکبیراتِ تشریق صرف ایک ہی بار کہنی واجب ہیں، نہ کہ تین بار، اس لیےایک سے زائد بار نہیں کہنی چاہییں، بلکہ ایک ہی بار کہنے پر اکتفا کرنا چاہیے۔

(رد المحتار، امداد الفتاویٰ، فتاویٰ دارالعلوم دیوبند، احسن الفتاویٰ، فتاوی ٰرحیمیہ) 


📿 تکبیراتِ تشریق کا وقت؟

تکبیراتِ تشریق فرض نماز کے فورًا بعد کہنی ضروری ہیں، اگر کسی نے یہ تکبیرات فرض نماز کے فورًا بعد نہیں کہیں تو اپنی جگہ بیٹھے بیٹھے جب بھی یاد آئے تو تکبیرات کہہ دے بشرطیکہ اس نے کوئی ایسا کام نہ کیا ہو جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے، لیکن اگر اس نے بات چیت کرلی، وضو توڑ دیایا کوئی اور ایسا کام کیا جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے تو اب ان تکبیرات کا وقت باقی نہیں رہا اور نہ ہی ان کی قضا ہوسکتی ہے، بلکہ ایسی صورت میں اس کوتاہی پر استغفار کرنا چاہیے۔(رد المحتار، فتاویٰ محمودیہ، فتاویٰ عالمگیری) 

البتہ اگر نماز کے فورًا بعد کسی شخص کا وضو خود بخود ٹوٹ جائے تو ایسی صورت میں اسی حالت میں تکبیرات کہہ دینی چاہییں، البتہ اگر وہ وضو کرکے آئے اور یہ تکبیرات کہہ دے تب بھی درست ہے۔ 

(البحر الرائق، حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی)


📿 تکبیرات تشریق کے متفرق مسائل:

1️⃣ جس شخص سے امام کے ساتھ کچھ رکعتیں نکل چکی ہوں تو وہ بھی امام کے سلام کے بعد اپنی بقیہ نماز پوری کرنے کے بعد تکبیرات کہے گا۔ (فتاویٰ عالمگیری، رد المحتار، فتاویٰ رحیمیہ)

2️⃣ تکبیراتِ تشریق کے مذکورہ بالاپانچ دنوں میں کوئی نماز قضا ہوجائے اور اس کی قضا انہی پانچ دنوں میں کی جائے تو اس کے بعد بھی یہ تکبیرات کہی جائیں گی، لیکن اگر اس کی قضا ان پانچ دنوں کے بعد کی جائے یا ان پانچ دنوں سے پہلے جو نماز قضا ہوئی تھی وہ ان پانچ دنوں میں ادا کی جائے تو ان دونوں صورتوں میں اس قضا نماز کے بعد یہ تکبیرات نہیں کہی جائیں گی۔ (رد المحتار، فتاویٰ عالمگیری، الموسوعۃ الفقہیہ)

3️⃣ اگر امام تکبیراتِ تشریق بھول جائے تو مقتدی حضرات کو چاہیے کہ وہ امام کا انتظار نہ کریں بلکہ فورًا تکبیرات کہہ دیں۔ (رد المحتار)


تنبیہ:

بہت سی خواتین تکبیراتِ تشریق کا اہتمام نہیں کرتیں، جس کی وجہ یا تو لاعلمی ہوتی ہے اور یا غفلت، اس لیے گھروں میں خواتین کوبھی ان تکبیرات اور ان کے مسائل سے آگاہ کرنا چاہیے، اور ایک بہترین صورت یہ ہے کہ تکبیراتِ تشریق کے مسائل پر مشتمل پمپلٹ یا صرف تکبیرات کے الفاظ ہی نماز کی جگہ کے سامنے چسپاں کرلیے جائیں تاکہ یاد دہانی رہے۔


✍🏻 مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 

فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

8 ذو الحجہ1441ھ/30 جولائی2020

03362579499

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے