65a854e0fbfe1600199c5c82

واقعہ معراج اور التحیات کا پسِ منظر



 📿 *واقعہ معراج اور التحیات کا پسِ منظر:*

بعض کتب میں التحیّات سے متعلق یہ پسِ منظر لکھا ہے کہ معراج کی رات حضور اقدس ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے فرمایا: اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ (تمام قولی عبادتیں، فعلی عبادتیں اور مالی عبادتیں اللہ ہی کے لیے ہیں)، تو جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ: اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ اَیُّهَا النَّبِیُّ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُهٗ (سلام ہو آپ پر اے نبی! اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں)، تو حضور اقدس ﷺ نے جواب میں فرمایا کہ: اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ (سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر)۔


⬅️ *تبصرہ:*

واقعہ معراج اور التحیات سے متعلق جتنی بھی معتبر احادیث کتبِ احادیث میں موجود ہیں اُن میں یہ واقعہ کہیں مذکور نہیں، حتی کہ امام العصر خاتمۃ المحدثین محقق جلیل حضرت علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ ’’العرف الشذی شرح سنن الترمذی‘‘ میں فرماتے ہیں کہ: ’’مجھے اس کی کوئی سند نہیں مل سکی۔‘‘

اس لیے التحیات کا یہ پسِ منظر بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ 

☀ العرف الشذی شرح سنن الترمذی میں ہے: 

وذكر بعض الأحناف: قال رسول الله ﷺ في ليلة الإسراء: «التحيات لله» إلخ، قال الله تعالى: السلام عليك أيها النبي إلخ، قال رسول الله ﷺ: «السلام علينا وعلى عباد الله» إلخ، ولكني لم أجد سند هذه الرواية، وذكره في «الروض الأنف». (باب ما جاء في التشهد)


✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہ

فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

16 رجب المرجّب 1441ھ/ 12 مارچ 2020

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے