65a854e0fbfe1600199c5c82

 ترکیسر سے ایک مشکوٰۃ کے طالب علم کا اخراج:


از: مفکر ملت حضرت مولانا عبداللہ کاپودروی نور الله مرقده


 ایک مرتبہ ہمارے دارالعلوم میں "مشکوٰۃ شریف" میں چار یا پانچ طالب علم تھے، ابھی دورہ اگلے سال شروع ہونے والا تھا، میں سورت گیا تو اس مشکوة کے طالب علم کو میں نے دوسرے فٹ پاتھ پر چلتے دیکھا اس حال میں کہ اس کے سر پر ٹوپی نہیں تھی، اس نے شرٹ پہن لیا تھا اور بیلٹ لگا کر چل رہا تھا، تو میں نے اس کی طرف نظر کی، میں نے کہا کہ یہ وہ طالب علم ہے جس نے "مشکاۃ المصابیح" پڑھی ہے اور اس حالت میں جا رہا ہے کہ اس نے شرٹ پہنا ہوا ہے، میں ترکیسر گیا اور اس کے گھر خط لکھا کہ آئندہ سال آپ ہمارے یہاں تشریف نہ لائیں۔

 حضرت مولانا شیر علی صاحب کو پتہ چلا تو انہوں نے کہا کہ ویسے ہی پانچ طالب علم ہیں اور آپ نے ایک کم کر دیا، میں نے کہا، حضرت! چاہے تین ہوں لیکن جب "مشکوٰۃ شریف" کے طالب علم کو یہ احساس نہیں کہ میں نے یہ حدیثیں پڑھی ہیں، مجھے اس حالت میں امت کے سامنے نہیں رہنا ہے، اس کو دورہ پڑھا کر بھی ہم کیا کریں گے، سوائے اس کے کہ وہ ہمارے مدرسے کو بد نام کرے گا، اساتذہ کو بد نام کرے گا، ہمیں نہیں ضرورت، ہمیں رپورٹ نہیں چھپوانی ہے، ہمیں قوم کے سامنے یہ ڈینگیں نہیں مارنی ہے کہ پچاس فارغ ہوئے، اس سے کوئی فائدہ نہیں مردہ لاشوں کو قوم کے سامنے رکھ کر ہم قوم کا کوئی کام نہیں کر سکتے

 

کر سکتے تھے جو اپنے زمانے کی امامت

وہ کہنہ دماغ اپنے زمانے کے ہیں پیرو


کوالٹی اچھی بنائیں:

تھوڑے افراد پیدا کریں، لیکن ان کے دل میں کچھ تمنا ہو، کچھ علم رکھتے ہوں، وہ سوز لے کر دعوت کے کام کے لئے دنیا میں جائیں، تھوڑے جائیں، پانچ جائیں، دس جائیں تو انشاءاللہ اس سے امت کا کام بنے گا، ورنہ یہ مدرسے کس کام کے جن کی لمبی چوڑی فہرست کل میں نے بنائی، آپ اندازہ لگائیں کہ کتنے فارغ ہوتے ہیں، یہ درد ناک حالات ہیں، ہر ایک کو اپنا دل ٹٹولنا  چاہیے۔


✍🏼: مفکر ملت کا پیغام علماء امت کے نام(38،39)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے