65a854e0fbfe1600199c5c82

عورتوں کا اپنے بہنوئی سے پردہ



"عورتوں کا اپنے بہنوئی سے پردہ"


ایک بات یاد رکھیں کہ ایک غیرت مند، باشعور، عزت دار اور باحیا مرد ہمیشہ اپنی بیوی کی بہنوں (سالیوں) سے تعلقات میں اجتناب کرے گا۔ اسی طرح ایک غیرت مند، عزت دار شرم و حیا والی لڑکی ہمیشہ اپنے بہنوئی سے پردہ کرے گی۔ لیکن میں بڑے افسوس کے ساتھ لکھ رہا ہوں کہ اب نہ ہی مردوں میں وہ شرم رہی اور نہ ہی عورتوں میں حیا رہی۔


سالیوں اور بہنوئ کی خوب محفلیں جمی ہوئ ہیں، کچہریاں چل رہی ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ قہقہے لگاۓ جارہے ہیں، گپے لگاۓ جارہے ہیں، ہنسی میں لوٹ پوٹ ہوا جارہا ہے، ہرقسم کا بےہودہ مزاق اپس میں چل رہا ہے، کسی کا دوپٹہ کہاں معلوم نہیں، کسی کی نظریں کہاں کوئ خبر نہیں۔ بہنوئ اور سالی کے نام پر یہ ساری بے حیائ، بے شرمی بے غیرتی ہمارے گھروں میں عام ہیں۔


درحقیقت اس بات پر زیادہ دکھ ہوتا ہے کہ خود والدین ان حرکتوں کا برا نہیں مانتے۔ اپنی دیگر بیٹیوں اور داماد کی اس بے حیائ والی محفل پر مکمل آنکھیں بند کیے رکھتے ہیں۔ اور پھر جو اسکے نتائج نکلتے ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ یقین جانیں ایسی تباہیاں ہیں کہ لکھنے سے گریز کر رہا ہوں کہ سمجھدار واسطے اشارہ کافی ہے۔


آپ لوگوں کی غفلت میں یہ سالی بہنوئ ہنسی مزاق ان دونوں کے میلان کی کس حد تک جاسکتا ہے اسکی کئ مثالیں معاشرے میں موجود ہیں۔ مطلب خود اپنے ہاتھوں سے اپنے داماد کو گناہ کی طرف دعوت دینے والی بات ہے۔ مہربانی کرکے کچھ ہوش کریں۔


بیوی کے ماں باپ سے گذارش ہے خدارا اپنے گھروں کی عزتوں کی حفاظت کیجیۓ۔ والدین تو اپنی اولاد کو برایئوں سے روکتے ہیں لیکن آپ کیسے والدین ہیں کہ آپکا داماد آپ کے گھر آکر آپ ہی کی دیگر بیٹیوں کے سامنے گھومتا پھرتا انسے کچہریاں کرتا ہے ہنس ہنس کر باتیں کرتا ہے اور آپ بُت بنے دیکھتے رہتے ہیں۔ کہ نہیں سالی اور جیجا ہیں ان میں تو ہنسی مزاق چلتا ہے۔ یقین جانیں یہ بڑی نادانی والے کام ہیں۔ مجھے اکثر لوگ کہتے ہیں کہ سالک شفیق آپ عورت کو قید کرنے کی بات کرتے ہیں۔ پتھر کے زمانے کی بات کرتے ہیں۔ واللہ ہم تو عورت کو اسکا وہ مقام سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں جو اسلام نے اسے دیا لیکن بیچاری نیا زمانے، نئ سوچ، نیا کلچر کی آڑ میں آکر اپنی حرمت کھو بیٹھتی ہے۔


خواتین سے کہوں گا اللہ کے واسطے اس حقیقت کو سمجھو کہ آپکا "بہنوئ" آپکے لیۓ غیر محرم ہے۔ اسلام نے اس سے آپ کا پردہ رکھا ہے۔

راقتنی قنقلتہا 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے