65a854e0fbfe1600199c5c82

سحری کے بعد فجر کی نماز یا جماعت ترک کرکے سونا



 ✨❄ اِصلاحِ اَغلاط: عوام میں رائج غلطیوں کی اِصلاح❄✨


سلسلہ نمبر 1291:

🌻 سحری کے بعد فجر کی نماز یا جماعت ترک کرکے سونا

🌻 सह़री के बाद फ़ज्र की नमाज़ या जमात छोड़ करके सोना

📿 سحری کے بعد فجر کی نماز یا جماعت ترک کرکے سوجانے کی اصلاح:

1️⃣ کئی لوگ ماہِ رمضان میں سحری کرنے کے بعد سوجاتے ہیں اور نمازِ فجر ترک کردیتے ہیں۔ یہ بہت زیادہ قبیح عمل ہے، اس سے اجتناب کرنا بہت ضروری ہے، کیوں کہ اوّل تو نماز ترک کرنا اس قدر سنگین گناہ ہے کہ ایک مسلمان اس کی جسارت ہی نہیں کرسکتا۔ دوم یہ کہ روزہ رکھنے کا مقصد ہی تقویٰ حاصل کرنا ہے، جبکہ نمازِ فجر ترک کردینے سے تو یہ مقصد کسی طور حاصل نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ یہ مقصد تبھی حاصل کیا جاسکتا ہے جب آدمی گناہوں سے بچنے کا اہتمام کرے۔ سوم یہ کہ روزے کی حالت میں نماز ترک کرنے کا گناہ کرکے روزے کی برکات اور فضائل سے محرومی بھی ہوجاتی ہے۔

2️⃣ اسی طرح کئی سارے مرد حضرات فجر کی نماز تو ادا کرلیتے ہیں لیکن کسی معقول عذر اور شرعی اجازت کے بغیر فجر کی جماعت ترک کردیتے ہیں، ظاہر ہے کہ یہ بھی گناہ ہے، اس سے بھی بچنا ضروری ہے کیوں کہ ایک تو بلا عذر جماعت ترک کرنا ناجائز ہے اور دوم یہ کہ اس کی وجہ سے جماعت کے عظیم الشان ثواب سے بھی محرومی ہوجاتی ہے۔ 

3️⃣ سحری کھانے کے بعد فجر کی نماز یا جماعت ترک کرکے سوجانے کے حوالے سے جو حضرات نیند پوری نہ ہونے کا بے بنیاد عذر تراشتے ہیں انھیں چاہیے کہ وہ رات کو تراویح کے بعد جلدی سونے کی کوشش کریں تو یہ عذر ختم ہوسکتا ہے۔ مزید یہ کہ ماہِ رمضان میں عبادات کی ادائیگی کے لیے تھوڑی بہت مشقت برداشت کرلینا اجر وثواب میں اضافے کا باعث ہوگا ان شاء اللہ۔

4️⃣ اس تناظر میں مساجد کی انتظامیہ سے بھی گزارش ہے کہ وہ نمازِ فجر کی جماعت میں اتنی تاخیر نہ کریں کہ لوگوں کے لیے جماعت میں شرکت مشکل ہوجائے۔


📚 عبارات

سنن ابن ماجه:

1078- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ 

اللهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «بَيْنَ الْعَبْدِ وَبَيْنَ الْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ».

(بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ تَرَكَ الصَّلَاةَ)

☀ مسند الإمام أحمد بن حنبل:

9685- حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: 

«كَمْ مِنْ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الْجُوعُ، وَكَمْ مِنْ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ».

☀ الهندية:

الْجَمَاعَةُ سُنَّةٌ مُؤَكَّدَةٌ كَذَا في الْمُتُونِ وَ«الْخُلَاصَةِ» وَ«الْمُحِيطِ» وَ«مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ»، وفي «الْغَايَةِ»: قال عَامَّةُ مَشَايِخِنَا: إنَّهَا وَاجِبَةٌ، وفي «الْمُفِيدِ»: وَتَسْمِيَتُهَا سُنَّةً؛ لِوُجُوبِهَا بِالسُّنَّةِ، وفي «الْبَدَائِعِ»: تَجِبُ على الرِّجَالِ الْعُقَلَاءِ الْبَالِغِينَ الْأَحْرَارِ الْقَادِرِينَ على الصَّلَاةِ بِالْجَمَاعَةِ من غَيْرِ حَرَجٍ. 

(الْبَابُ الْخَامِسُ في الْإِمَامَةِ: الْفَصْلُ الْأَوَّلُ في الْجَمَاعَةِ)


✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہ 

فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

8 رمضان المبارک 1444ھ/ 30 مارچ 2023

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے