65a854e0fbfe1600199c5c82

جاندار کی تصویر ایک شیطانی منتر

 

جاندار کی تصویر ایک شیطانی منتر

تحریر: جواد عبدالمتین

اسلامک اکیڈمی آف کمیونیکیشن آرٹس

بیت الحکمہ ایجوکیشن سسٹم 

==========================


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک دور میں ماہر مجسمہ ساز اور مصور موجود تھے لیکن پھر بھی دین کی ترویج کے لئے ان سے کسی طرح کا تعاون حاصل نہیں کیا گیا.


زمانہ قبل از مسیح سے ہی علمی اور فنی تحریروں میں تصویری مواد یعنی بصری وضاحت یا visual description کا استعمال عام تھا۔


لیکن قرآنِ کریم میں کوئی تصویر یا بصری وضاحت یعنی visual description موجود نہیں۔ یہاں تک کہ حدیث کی کسی کتاب میں بھی کوئی تصویر موجود نہیں۔


آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے جو خطوط دوسرے حکمرانوں کو بھیجے اُن میں بھی کوئی تصویر نہیں تھی۔


اور یہی معاملہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین اور تابعین اور تبع تابعین اور اکابر علماء اور ائمہ کرام تک رہا کہ کبھی مجسمہ سازوں اور مصوروں سے دین کی تبلیغ کے لیے مدد حاصل نہیں کی گئی۔

-

-

-

یہاں اس بات کو بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ بصری وضاحت کے ذریعے کوئی بھی پیغام دوسروں تک بہت مؤثر طریقے سے پہنچایا جا سکتا ہے یہ بات اسلام کے ابتدائی دور میں بھی معلوم تھی۔


دوسروں تک پیغامات پہنچانے کے حوالے سے بصری وضاحت پر مبنی تصاویر کا استعمال اتنا ہی قدیم ہے جتنی کہ انسانی تاریخ۔


اس بات کا اندازہ اس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ قدیم مصر میں بصری وضاحتوں پر مبنی تصاویر کا استعمال بہت زیادہ عام تھا۔

-

-

-

اب آج کی جدید تحقیق کے حوالے سے ایک بات سمجھ لیجئے کہ آج سائنسدانوں نے یہ معلوم کیا ہے کہ بصری مواد کو انسان کا دماغ تحریری مواد کی نسبت 60 ہزار گنا زیادہ تیزی سے سمجھ لیتا ہے.


تصویر کے حوالے سے شرعی احکام پر نظر ڈالنے سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آج کی جدید تحقیق سے جو بات معلوم ہوئی اس کا علم اللہ رب العزت نے نبی علیہ السلام کو پہلے سے عطا فرما دیا تھا۔


اسی لئے بصری مواد کی اتنی پرانی تاریخ ہونے کے باوجود اسے ناجائز یا حرام قرار نہیں دیا گیا بلکہ صرف اس کے ایک پہلو یعنی "جاندار کی تصویر" پر سختی سے پابندی عائد کی گئی اور اس کے متعلق تفصیل سے احکامات بیان فرمائے گئے۔

-

-

-

جاندار کی تصویر پر شریعت نے سخت احکامات کیوں جاری فرمائے اس کی تفصیل معلوم کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ہمیں یہ معلوم ہو کہ گزشتہ ادوار میں جاندار کی تصویرنے انسانی معاشرے پرکیا اثرات مرتب کئے تھے۔

-

-

-

گزشتہ ادوار میں انسانی معاشرے پر پڑنے والے وہ اثرات جو جاندار کی تصویر کے عام ہونے کی وجہ سے مرتب ہوئے ان کی تفصیل اور تاریخ تو بہت طویل ہے بس مختصر یہ سمجھ لیں کہ جب بھی جاندار کی تصویر معاشرے میں عام ہوئی تو دو چیزیں اس کے ساتھ ضرور عام ہوئیں یعنی " شرک اور بےحیائی"۔

-

-

-

تقریبا تین سے پانچ ہزار سال کی تاریخ کا جائزہ لینے سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ جاندار کی تصویر عام ہونے کے ساتھ شرک اور بےحیائی کا عام ہونا کو یا کہ لازمی امر ہے۔


اور یہ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ جس معاشرے میں شرک اور بے حیائی عام ہو جائے تو وہاں کسی بھی دوسری خیرکا موجود ہونا بے معنی ہو جاتا ہے کیونکہ یہ دو برائیاں انسان کو حیوان کی سطح سے بھی نیچے گرا دیتی ہیں۔ 

-

-

-

اعدادوشمار، تحقیق اور مشاہدے سے یہ بات ثابت ہے کہ جاندار بالخصوص انسانی تصویر کے عام ہونے سے معاشرے میں جو فساد برپا ہوتا ہے اس کو کسی بھی طریقے سے روکا نہیں جا سکتا۔ 


جاندار کی تصویر کے انسانی معاشرے میں عام ہونے سے جو نقصان ہوتا ہے اس کی شدت کو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ شیطان مردود بھی اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ جاندار کی تصویر سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اسی لیے روزِ اول سے ہی شیطان کے پیروکار جاندار کی تصاویر اور مجسموں کا استعمال کرتے رہے ہیں۔ 

-

-

-

شیطان نے اللہ رب العزت سے قیامت تک کی مہلت حاصل کر کے گویا ایک ایسا اعلان جنگ کیا ہے جس میں اس کا نشانہ "انسان" ہے۔


انسان کو اللہ رب العزت کے " وَحْدَہٗ لا شَرِیکَ " ہونے کے تصور سے دور کرکے اُسے نفس پرستی اور بے حیائی کی زندگی گزارنے پر آمادہ کرنا شیطان کا سب سے بڑا مشن ہے۔


لیکن عجیب بات ہے کہ شیطان اپنے اس مشن کی تکمیل کے لئے ہمیشہ سے جاندار کے مجسموں اور تصویروں کو استعمال کرتا رہا ہے۔ 


گویا کہ جاندار کے مجسمے اور تصویر کشی ایسا شیطانی منتر ہے جو شیطان کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں ہمیشہ سے مدد کرتا رہا ہے۔


-

-

-


جبکہ شریعت میں جاندار کی مجسمہ سازی اور تصویرکشی کی سخت ممانعت آئی ہے۔ 


انسانی معاشرے کو جاندار کی تصویر کےعام ہونے سے پہنچنے والے تمام نقصانات میں سب سے بڑے دو نقصان یعنی شرک اور بے حیائی کا عام ہونا ہی اتنا بڑا نقصان ہے کہ اس کومعلوم کر لینے کے بعد خود سے یہ بات سمجھ آجاتی ہے کہ اس کی کسی صورت بھی گنجائش نہیں دی جاسکتی۔

-

-

-

تحریر کو مختصر رکھنے کے لئے بس آخر میں یہ عرض کر دینا کافی معلوم ہوتا ہے کہ اب اگر کوئی یہ خیال کرے کہ جاندار کی وہ تصویر جو کاغذ پر ہوتی ہے اور وہ تصویر جو سکرین پر نظرآتی ہے (یعنی ڈیجیٹل تصویر) اس کے اثرات میں کوئی فرق ہے تو جناب اس بات کو پلے سے باندھ لیں اور اچھی طرح یاد رکھیں کہ اعداد و شمار اور زمینی حقائق سے معلوم ہوتا ہے کہ جاندار کی ڈیجیٹل تصویر کاغذ پر بنی عام تصویر کی نسبت کئی گنا زیادہ مہلک اور خطرناک ہے۔


اب ڈھکے چھپے الفاظ میں شرم و حیا کا دامن چھوڑے بغیر میں صرف آپ سے یہ عرض کر سکتا ہوں کہ جاندار کی ڈیجیٹل تصویر کے تباہ کن اثرات کا اندازہ صرف اس بات سے ہی لگا لیں کہ اب مغرب میں وہ اخلاقی اقدار جو محرم رشتوں کے متعلق ہوتی ہیں وہ بھی ختم ہونے کے قریب ہیں اور ماں بیٹے اور باپ بیٹی جیسے مقدس رشتوں کے تقدس کا پامال ہونا اب وہاں معمول کی بات ہے۔


اس خبر سے بھی اگر کسی کا دل نہ کانپ جائے تو پھر اُسے اپنے ایمان کی خیر منانی چاہیے۔


  اور اسی فتنے نے اہل زبان عرب معاشروں کو بھی تباہ و برباد کر دیا ہے۔


جاندار کی ڈیجیٹل تصویر کے حوالے سے کسی طرح کی بھی نرمی یا تذبذب کا شکار ہونا گویا اپنے آپ کو اور اپنے معاشرے کو ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

-

-

-

آج دینی حلقوں میں مساجد اور مدارس میں ویڈیو گرافی اور تصویر کشی کا گناہ اتنا بڑھ چکا ہے کہ گویا اب یہ اس کو معمول کی بات سمجھتے ہیں جو اللہ رب العزت کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

-

-

-

دین سے نسبت رکھنے والے عوام اور بالخصوص علمائے کرام سے میری ہاتھ جوڑ کر گزارش ہے کہ اس فساد کا حصہ بننے کے بجائے اب اس کی روک تھام کے کے لئے اپنی کوشش شروع کیجئے ورنہ معاشرے میں بے حیائی اور غیر اللہ کے تاثر یعنی شرک (خواہ وہ شخصیت پرستی کا ہو یا خود پسندی کا) کے عام ہونے میں آپ کا بھی حصہ شمار ہوگا۔ اور پھر کل قیامت کے دن آپ کی مدرسے کی اسناد اور بڑے شیوخ سے نسبت آپ کے کچھ کام نہیں آئے گی۔


بات سمجھانے میں ابھی بھی اگر کچھ کمی رہ گئی ہو تو برائے مہربانی آج عرب ممالک کی معاشرت کا جائزہ فرما لیجئے، اور خود دیکھیے کہ کیسے مغربیت اور بے دینی وہاں عام ہو رہی ہے۔


===================

وَمَا عَلَیْنَآ اِلاَّ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ

=================

ڈیجیٹل کیمرہ اور کیمرے کا چھلکا

ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

  1. اسلام علیکم ماشااللہ بہت ہی عمدہ مضمون ہے بہت فایدہ ہوا۔ اس مضمون کو واٹس ایپ پر اس نمبر پر+923412790199 ارسال کردیں۔جزاک اللّہ خیرا

    جواب دیںحذف کریں
  2. جو بھی مضمون ہوں اسکو میرے واٹس ایپ پر ارسال کردیا کرے۔جزاک اللّہ خیرا

    جواب دیںحذف کریں