65a854e0fbfe1600199c5c82

داخلے کے لیے آنے والے طلبہ اور ان کے سرپرستوں کا اکرام کریں!

داخلے کے لیے آنے والے طلبہ اور ان کے سرپرستوں کی بے اکرامی نہ کریں!


مدراس کے منتظمین ومہتممین اور داخلہ کاروائی میں شریک اساتذہ کرام سے ایک گذارش ہے کہ داخلے کے لیے آنے والے طلبہ اور ان کے والدین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش ائیں۔

بچے کا داخلہ ہو یا نہ ہو لیکن بدتمیزی اور بداخلاقی ہرگز نہ کریں۔ اس سے لوگ دین سے متنفر ہوتے ہیں۔


 اس دور میں جو بچے دین پڑھنے کے لیے آرہے ہیں اور جو والدین اپنے بچوں کو دین پڑھانے کے لیے وقف کررہے ہیں، ان کا ماتھا چومنا چاہیے، چہ جائیکہ بدتمیزی سے پیش آیاجائے۔


طلبہ اور ان کے والدین پا_کستان (اور ہندوستان وغیرہ میں وہاں۔ناقل) کے دور دراز علاقوں سے سفر کرکے آرہے ہوتے ہیں۔ کوئی بارہ گھنٹے کا سفر کرکے تو کوئی چوبیس گھنٹے سفر کرکے پہنچتا ہے۔ پھر ماں باپ کو چھوڑنا، دوست احباب کی گیدرنگ کو الوداع کرنا اور آرام اور راحت کی قربانی دے کر پہنچنے والوں کا تو اکرام ویسے بھی ضروری ہے۔


بعض اوقات بچوں کے سرپرست حضرات بدنظمی کا سبب بن رہے ہوتے ہیں ان کو پورے ادب اور احترام کے ساتھ سمجھانا چاہیے اور اس کے لیے باقاعدہ کمیٹی بناکر ان کو اس کی ذمہ داری دینی چاہیے۔


 کتنا ہی اچھا ہو کہ باقاعدہ ایک انفارمیشن ڈیسک قائم کیاجائے۔ ساتھ ہی ٹھنڈے پانی یا مشروب کا انتظام ہو اور عزت کے ساتھ ان کو بٹھاکر پوری رہنمائی کی جائے۔ ان شاء اللہ اس سے لوگ دین سے بھی متاثر ہوں گے۔


آپ کے اچھے اخلاق کی وجہ سے آپ کے ادارے کا وقار بھی بڑھے گا۔ بس کسی کی بے اکرامی نہ کریں۔ یہ حقوق العباد ہیں۔ اس پر اللہ کی طرف سے پکڑ بہت سخت ہوتی ہے۔

مفتی رشید احمد خورشید

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے