65a854e0fbfe1600199c5c82

اپنی "دینداری" کو قرآن کی آیات پر پیش کریں

 اپنی "دینداری" کو قرآن کی آیات پر پیش کریں۔


قرآن کریم میں تدبر (یعنی غور و فکر) انسان کو اللہ کے سامنے دین دار بناتا ہے اور قرآن سے دوری لوگوں کے سامنے دین دار۔


اس وقت ہم لوگ بھائی، بہن، بیوی، شوہر، والدین، دوست ، سہیلی ، رشتہ دار، استاد ، شاگرد، گھر کے سر پرست، کمپنی کے بوس، اسکول کے پرنسپل، مدرسہ کے مہتمم وغیرہ کے سامنے تو دیندار ہیں لیکن کیا اللہ کے سامنے بھی دیندار ہیں؟؟؟؟ یہ اہم سوال ہے۔ 


اس کا جواب ہر انسان اپنے ضمیر سے پوچھ سکتا ہے کہ میری تنہائی کیسی ہے؟ جب مجھے برائی کا موقع ملتا ہے تو میں کرپشن کرتا ہوں یا نہیں؟ ایک خاص دینی ماحول میں تو میں جبہ قبہ اور برقعہ کے ساتھ ہوتا یا ہوتی ہوں لیکن جب اس ماحول سے آزادی ملے تو کہیں میرا جبہ اور برقعہ اتر تو نہیں جاتا؟؟ میں گھر سے والدین یا بھائی کے ڈر سے برقعہ میں نکلتی ہوں لیکن کالج اور یونیورسٹی کی کلاس ، شاپنگ مالز، پارک یا تفریحی مقامات پر پہنچ کر حجاب اتار تو نہیں دیتی؟؟میں کسی انسان کے سامنے موبائل کو غلط استعمال نہیں کرتا لیکن رات کی تنہائی میں ، میں کتنا دیندار ہوتا ہوں؟


 شہر اور ہجوم کی نسبت جنگل و صحرا، دن کی نسبت رات، مسجد کی نسبت بازار، خانقاہ کی نسبت گھر، تبلیغ کی نسبت معاشرے، منبر و محراب کی نسبت دوستوں کی بیٹھک، گفتار کی نسبت کردار، الغرض ظاہر کی نسبت باطن میں کتنا دین دار ہوں؟ 


جب ہم قرآن مجید میں تدبر کرتے ہیں تو وہ غیر محسوس طریقے سے ہمارے اندر لوگوں کی پرواہ کیے بغیر اللہ کے سامنے "دین دار" بننے کا ایک احساس پیدا کردیتا ہے۔

 وہ ہمیں بتاتا ہے کہ دیکھو ! اللہ کا زیادہ حق ہے کہ اُس سے ڈرا جائے۔

 وہ ہمیں بتاتا ہے کہ دیکھو! اللہ تمہاری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ 

وہ ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ تمہارے اور تمہارے دل کے درمیان حائل ہے۔ 

وہ بتاتا ہے کہ اصل آزمائش اس بات کی ہے کہ کون اللہ سے تنہائیوں میں ڈرتا اور کانپتا ہے۔؟

 وہ بتاتا ہے کہ تم جس طرف رخ کرو وہی اللہ ہے۔

 وہ ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے بے خبر اور غافل نہیں ہے۔ 

وہ ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ تمہاری آنکھوں کی خیانت کو خوب جانتا ہے۔ جب کوئی تمہیں نہیں دیکھ رہا ہوتا کہ تمہاری آنکھ کہاں ٹکی ہے لیکن اسے معلوم ہوتا ہے۔ 


قرآن کی یہ ساری آیات میرے دل کو اخلاص دیتی ہیں، دینداری دیتی ہیں اور مجھے ہر حال میں اللہ کا خوف رکھنے والا بندہ بناتی ہیں۔


کسی دن قرآن سامنے کھول کر بیٹھ جائیں اور اپنی دین داری کو قرآن کی آیات پر پیش کریں اور دیکھیں کہ آپ کتنے دیندار ہیں؟؟ 


اللہ تعالی ہمیں قرآن سمجھنے کا ذوق نصیب کرے تاکہ حقیقی معنوں میں دیندار بن جائیں۔


محمد اکبر

30 اپریل 2023ء


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے