65a854e0fbfe1600199c5c82

تمہارا ایک جملہ کسی کے دل کو ڈھارس بھی دے سکتا ہے اور توڑ بھی سکتا ہے

 جب حضرت موسی، حضرت شعیب علیہ السلام کے پاس پہنچے اور انہیں اپنا پورا قصہ سنایا تو انہوں نے فرمایا:


لا تخف نجوت من القوم الظالمین

اے موسی! اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو۔

اس مختصر سے جملے میں ہمارے لیے بہت بڑا سبق ہے کہ جب کوئی پریشان حال، مصیبت زدہ، غموں سے بھرا ہوا، دکھوں کا مارا ہوا اور دل کا ٹوٹا ہوا انسان ہمارے پاس آئے اور اپنی دکھ بھری داستان سنائے تو اسے مایوس نہ کریں۔ اس کا دل مزید مت توڑیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ جو خوف اور پریشانی ہمارے پاس لے کر آیا تھا، اس سے دُگنی واپس لے کر جائے۔ بلکہ اسے حوصلہ دیں۔ اس کی ہمت بڑھائیں۔ اس کا مورال بلند کریں۔ اسے امن و سکون اور آس دلائیں۔

یہاں دیکھیں کہ حضرت شعیب نے حضرت موسی کی درد بھری کہانی سن کر یہ نہیں کہا:

او اچھااااا تو تم نے ایک قبطی کو قتل کیا ہے؟؟؟پھر وہاں سے چھپ کر بھاگ آئے ہو؟؟؟ یہ بہت سیریس مسئلہ ہے موسی!!!۔ دیکھو! فرعون اور اس کا لاؤ لشکر، اس کی فوج اور ایجنسی بہت تیز اور ہوشیار ہے۔ وہ تمہیں ٹھونڈتے ٹھونڈتے یہاں مدین پہنچ جائیں گے اور تم ہمیں بھی پھنساؤ گے۔

نہیں ۔۔۔۔۔ یہاں ایسا کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ بلکہ حضرت شعیب جانتے تھے کہ جو ہو گیا سو ہوگیا۔ اب موسی کے کندھے کو سہارا دینے کا وقت ہے۔ اب موسی کے دل سے خوف کو باہر نکال دینے کا وقت ہے۔ اب موسی کو ظالم قوم سے نجات کی تسلی دینے کی بات کرنی ہے۔ اب موسی کو بیوی، جاب، روٹی، کپڑا، مکان اور امن و آتشی دینے کا وقت ہے۔ اس لیے کہا:

لا تخف

موسی! اب پریشان ہونا چھوڑ دو۔ غم کھانا بند کر دو۔ خوف کو دل سے نکال پھینکو۔ تم سیو (save) جگہ پر ہو۔ تم مضبوط ہاتھوں میں ہو۔ تم باہمت اور اولوالعزم لوگوں کے ساتھ ہو۔

سو ہمیں بھی کسی کو مشکل صورت میں دیکھ کر یہ نہیں کہنا چاہیے کہ میں نے تو تمہیں کہا تھا یہاں ہاتھ نہ ڈالنا، میں نے تو تمہیں سمجھایا تھا کہ یہ پریشانی مت مول لینا۔

یا یہ کہنا کہ تم جو مسئلہ لے کر آئے ہو یہ تو بڑا گھمبیر ہے۔ مجھے یہی لگتا ہے کہ تم مارے جاؤ گے۔ تم کو جو بیماری ہے آج تک اس بیماری سے کوئی بچا نہیں ہے، تم نے بزنس میں جو loss کیا ہے، اس سے نکلنا تمہارے لیے ناممکن ہے وغیرہ وغیرہ ۔

اس طرح کے تمام جملوں سے بچیں اور حضرت شعیب کی سنت زندہ کرتے ہوئے کہیں:

لا تخف

مت گبھراؤ۔ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ جلد ہی اس بری صورت حال سے نکل جاؤ گے۔

تمہارا ایک جملہ کسی کے دل کو ڈھارس بھی دے سکتا ہے اور توڑ بھی سکتا ہے۔ امید کے جملے بولیے کیونکہ ناامیدی کفر ہے۔
محمد اکبر
13 اپریل 2023ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے