شادی کے بعد اولاد سب سے بڑی نعمت ہے لیکن یہ انسان کے اختیار سے باہر کی چیز ہے
کتنے ہی ایسے جوڑے ہیں جو سب کچھ نارمل اور بالکل تندرست ہونے کے باوجود 20, 20 سال شادی کو ہو چکے ہوتے ہیں،لیکن اولاد کی نعمت سے محروم رہتے ہیں، جبکہ دوسری طرف بہت سے لوگوں کو اللہ تعالیٰ آٹھویں،نویں مہینے میں ہی نواز دیتا ہے، مگر اس میں کسی انسان کا کوئی کمال نہیں، بلکہ یہ تو اللہ کی مشیت اور تقدیر پر موقوف ہے کہ کب کس کو نوازنا ہے اور کب کس کو محروم رکھنا ہے، کیوں کہ وہ عطا کرکے بھی آزماتا ہے اور محروم رکھ کر بھی آزماتا ہے۔
مگر جہالت اس قدر عام ہے کہ لوگ شادی ہونے کے کچھ ہی دن بعد جوڑے سے پوچھنا شروع کر دیتے ہیں اور کچھ نالائق اور بدبخت قسم کے لوگ طنز اور طعنے دیتے ہیں۔ مرد کو نامرد اور عورت کو منحوس ہونے کی باتیں سننے کو ملتی ہیں
اور یہ بیماری خاص طور سے عورتوں میں زیادہ ہے، انہیں اگر شادی کے دو-تین مہینے بعد تک کوئی خوشخبری نہ ملے تو وہ غیبت اور چغلیاں شروع کر دیتی ہیں اور اڑوس پڑوس بلکہ پورے محلے تک اس خبر کو پہنچانا فرض سمجھتی ہیں۔
یاد رکھیں! یہ اللہ کا فیصلہ ہے اور کوئی اس کے خلاف نہیں جا سکتا، اس لیے دوسروں پر چھینٹا کشی اور طعنہ کشی سے پرہیز کریں، مظلوم کی دعا سیدھے عرشِ الٰہی تک جاتی ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دی ہوئی اپنی نعمت ہی چھین لے یا آئندہ ملنے والی نعمت سے محروم ہو جائیں اور اگر دنیا میں یہ سب نہ بھی ہو تب بھی آپ دل دکھانے کا گناہ تو اپنے سر لیں گے ہی۔
✍️ مولانا عامر قاسمی
0 تبصرے