65a854e0fbfe1600199c5c82

ہدہد میڈیا


 ھُدھد میڈیا


ھدھد حضرت سلیمان علیہ السلام کی مجلس میں پہنچتا ہے اور کہتا ہے کہ میں آپ کے پاس ایک بریکنگ نیوز لایا ہوں جو بالکل سچی اور یقینی ہے ۔ یہاں اس نے خبر کےلیے نباَ کا لفظ ذکر کیا ہے جو ایسی خبر کو کہتے ہیں جس میں کوئی بڑا فائدہ ہو، جس سے آپ کو کچھ نیا سیکھنے کو ملے۔ اور یہ بات ھدھد نے پہلے ہی حضرت سلیمان کو بتا دی تھی کہ اگرچہ آپ کے پاس بہت علم ہے لیکن میرے پاس بھی کوئی ایسی خبر ہے جس سے آپ نا واقف ہیں۔ آپ کو یہ خبر سن کر فائدہ ہوگا، کچھ نیا معلوم ہوگا۔ 


ھدھد میڈیا کا پہلا اصول ہی یہ کہ خبر وہی چلائی جائے جس سے سننے والے کو فائدہ ہو۔ یہ نہیں کہ فلاں ایکٹر نے آج نئے جوتے لیے، فلاں ایکٹریس کا آج میک اپ ہوا اور فلاں کا بریک اپ۔ فلاں جگہ دو لڈو کھیلنے والوں میں سے ایک ہار گیا اور فلاں جگہ ولیمہ کے موقع پر دلہن نے دلہے کو تھپڑ مار دیا وغیرہ وغیرہ


اس ہیڈ لائن کے بعد اس نے تفصیلی خبر سنانی شروع کی جس میں سب سے پہلے ملکہ بلقیس کی قوم کی اجتماعی، اقتصادی اور سیاسی صورت حال کا analysis کیا جو ایک مثبت پہلو تھا۔ اس کے بعد ان کے منفی پہلو کی طرف متوجہ ہوا اور دینی صورت حال کو تفصیل میں بتایا کہ وہ سورج کی عبادت کر رہے تھے۔ 


اس سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ آپ اگر میڈیا پرسن ہیں تو کسی بھی خبر کا تجزیہ کرتے وقت دونوں پہلو بیان کریں ، منفی بھی اور مثبت بھی ۔ چاہے کوئی پہلو آپ کی پارٹی کے خلاف ہی کیوں نہ جا رہا ہو۔ 


 ان دونوں خبروں کو بتاتے وقت اس نے " وجدت" کا لفظ ذکر کیا ہے جس کا مقصد یہ تھا کہ میں نے خود اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے۔یہ جھوٹی خبر نہیں ہے۔ اس سے معلوم ہو اکہ خبر وہی بتانی چاہیے جس کا آپ کی آنکھوں نے مشاہدہ کیا ہو۔


جب یہ نیوز حضرت سلیمان نے سنی تو فورا لشکر کو حکم نہیں دیا کہ چلو تیار ہو جاؤ، ہم ملکہ بلقیس سے جنگ کرنے جا رہے ہیں۔ بلکہ اس کے بجائے سب سے پہلے خبر دینے والے صحافی(ہدہد) سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ جو خبر تم ہمارے پاس لائے ہو، یہ سچی ہے یا جھوٹی، اس کے بارے میں آپ سے ایک امتحان لیں گے۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کا (ہدہد) میڈیا سچ بول رہا ہے یا جھوٹ۔ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ کہیں میڈیا بات کا پتنگڑ تو نہیں بنا رہا۔ 


اس سے ہمارے لیے سبق یہ ہے کہ کسی بھی نیوز کو سن کر فورا سے رد عمل نہ دیں۔ عین ممکن ہے کہ وہ خبر جھوٹی ہو اور تیر آپ کی کمان سے نکل چکا ہو تو آپ کو رسوائی اٹھانی پڑے گی۔ بالخصوص جو دوست الیکڑانک یا سوشل میڈیا سے وابستہ ہیں تو ان کو چاہیے کہ وہ ہر خبر کی تحقیق کر کے آگے قدم اٹھائیں۔ بصورت دیگر آپ کی ایک پوسٹ، ٹویٹ اور ویڈیو سے کسی کا جانی یا مالی نقصان ہو سکتا ہے یا آپ کی تذلیل ۔


 محتاط رہیں اور سلیمان علیہ السلام کی طرح ہدہد میڈیا کی یقینی نیوز کو بھی پرکھیں، جانچیں پھر آگے چلائیں۔😊


مولانا محمد اکبر

22 مئی 2023ء


سورۂ نحل کے کچھ الفاظ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے