😀نحوی دلہن کامبتدا شوہر
___________________
اہل مدارس کے لۓ۔
فراغت کے بعد جب لڑکی مدرسہ سے اپنے گھر آئی ،تو چند دنوں بعد اس کی ماں نے پوچھا :
"بیٹی !میں چاہتی ہوں کہ اب تیری شادی کر دی جائے _____بتا تجھے شوہر کیسا چاہیے____?"
لڑکی بولی :
"اماں ! میرا شوہر "مبتدا" ہوناچاہیۓ _____جب میں اس کی زندگی میں "خبر" بن کر جاؤں، تو ہماری زندگی کی "ترکیب" اسمیہ خبریہ" بن کر رہے ___"
ماں حیرت سےمنہ تکنےلگی۔
پھر مسکرا کر بولی:
" بیٹی ! تواگر"فعل "بنےاور تیرا شوہر "فاعل" تو بھی تو زندگی کی "ترکیب" مکمل ہو جائے گی ____"
بیٹی نے تن کرکہا :
"نہیں اماں ! میرا شوہر مبتداہی ہونا چاہیے۔ جانتی ہو!
جو مبتدا ہوتا ہے، وہ لفظی اور معنوی عوامل سے خالی ہوتا ہے ۔ میں نہیں چاہتی کہ میرا شوہر جسمانی اور مالی مشکلات کا شکار ہو _____ شوہر اگر مبتداہوا، تو زمانے کے "جار"،"مجرور" اس پر اثر انداز نہیں ہو سکتے "
ماں کو ہنسی آگئی۔ اس نے کہا:
" میری نحوی بیٹی !توجس مبتداکے فضائل بیان کر رہی ہے ،وہ کبھی کبھی "موخر"بھی ہوجاتا ہے ____فرض کرو تمہارے شوہر کی زندگی میں اگر تم سے پہلے ہی کوئی بیوی خبر بن کر آ چکی ہو، تو پھر تیراشوہر تیرے لیے "مبتدا موخر" ہی ثابت ہوگا ۔"
بیٹی بولی :
"اماں !میں نے اسی لئے تومبتداپسندکیاہے۔وہ موخرہویامقدم،ہمیشہ مبتداہی ہوتاہے_____ اور ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ایک فعل کاہمیشہ ایک ہی فاعل ہوتاہے ۔جبکہ ایک مبتدا اگر چاہے تو اس کی چار چارخبریں ہو سکتی ہیں۔
بس ماں ! دعا کرو کہ ہم دونوں جب شادی بعد "معطوف علیہ" بنیں۔تو خوشیوں کے"معطوفات" کم نہ ہوں______جب ہم شادی کےبعد"موصوف "بنیں۔ تو اولاد کی "صفت "ہمیشہ قائم رہے _____ساس جب "اعراب" بن کر سامنے آئے' تو میں "مبنی" کی طرح ڈٹی ر ہوں _____خود "غیر منصرف "ر ہوں -مگر اپنی نند کو "منصرف" بنا کر رکھوں______"
ماں نےہاتھ اٹھاۓ،اورکہا:
" مولا !میری "ذوالحال" بیٹی کو اپنی
رحمت کے "حال" سے مالا مال فرما !
دنیا کے" نکرہ" سے بچا کر اپنی معرفت کا "معرفہ "بنا !
فتنوں کے "ممیزات" کے بیچ ا سے "تمیز "کی حیثیت عطا فرما!
اگر ہم اس دنیا سے "محذوف "بھی ہو جائیں تو ہماری دعائیں ہماری بیٹی کی زندگی میں "ضمیر" کی طرح موجود رہیں ۔
آمین یا رب العالمین
راقتنی قنقلتہا
0 تبصرے