دس الفاظ یا رویے جو بچے کی شخصیت کو تباہ کر دیتے ہیں:
توقیر بُھملہ
1 • بے عزتی
مثلاً: تم نہیں سمجھ سکتے / سکتی ، تم بیوقوف ہو، جاہل ہو، موٹے دماغ کے ہو / کی ہو وغیرہ وغیرہ.
2 • موازنہ
تمھارا بھائی یا تمھاری بہن تم سے بہتر ہے، فلاں لڑکا یا لڑکی تم سے پڑھائی میں اچھے ہیں ، فلاں اپنے کپڑوں یا چیزوں کو خراب نہیں کرتے، تم انتہائی لاپرواہ ہو وغیرہ وغیرہ.
3 • مشروط محبت
اگر فلاں کام کرو گے تو میں تم سے پیار کروں گا / کروں گی، لیکن اگر تم نے فلاں کام کیا تو میں تم سے پیار نہیں کروں گا / کروں گی، میں فلاں تحفہ واپس لے لوں گا / گی، کیونکہ یہ کام مجھے ذرا بھی پسند نہیں ہے، اور تم میری بات بھی نہیں مانتے / مانتی نہیں ہو.
4 • غلط تربیت
لڑکوں کو یہ باور کرانا کہ مرد نہیں روتے، مرد نہیں جھکتے، لڑکیوں کو کہنا کہ تم لڑکوں سے عقل میں کم ہو.
5 • مایوس اور دل برداشتہ
تم انتہا درجے کے سست، بیکار اور غبی ہو...
6• دھمکی
میں تمہارا خون پی جاؤں گی / گا، میں تمہیں مار ڈالوں گی / گا... میں تمھاری ہڈیاں توڑ دوں گا / گی، میں تمہیں منہ پر تھپڑ ماروں گا / گی.
7 • سفید انکار
نہ کا مطلب ہے نہ، تمہیں اس بات سے کوئی مطلب نہیں، کوئی لینا دینا نہیں، دفع ہو جاؤ.
8• بددعا کے کلمات
تم باز نہیں آتے، اللہ کرے تمھاری ٹانگ ٹوٹ جائے، تمھارے ہاتھ ٹوٹ جائیں، وغیرہ..
9 • سکینڈل
میں یہ بات تمھارے تمام دوستوں کو بتاؤں گا کہ آپ نے ان کے ساتھ کیا کیا... میں ان کے سامنے تمھاری بے عزتی کروں گا / گی، میں تمھیں ذلیل کروا کر رہوں گا / گی.
10 • الزام
اس لڑکے نے یا اس لڑکی نے مجھے پاگل کر دیا ہے، یہ مجھے پاگل کرکے مارنا چاہتا ہے / چاہتی ہے.
نتیجہ: ایک لفظ تعمیر ہے، اور دوسرا تباہ!
آپ اپنے الفاظ اور رویے کے انتخاب میں آزاد ہیں!
توقیر بھُملہ
0 تبصرے