65a854e0fbfe1600199c5c82

فیس بک سے عبرت پکڑئیے!


 سنو سنو!!
فیس بک سے عبرت پکڑئیے!


ناصرالدین مظاہری

17/جولائی 2023


پہلے تو کبھی دھیان نہیں دیا لیکن اِدھرکچھ عرصہ سے دیکھتاہوں کہ فیس بک اپنے صارف کوہر سال کی اپڈیٹ دیتا رہتاہے ،یعنی پچھلے سال آپ نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پرکوئی چیز اپلوڈ کی تھی تواس سال بھی ٹھیک اُسی تاریخ کووہی پوسٹ اوروہی مراسلہ آپ کے کمپیوٹر یاموبائل اسکرین پرنمودارہوجاتاہے۔


اسی طرح فیس بک ہرسال آپ کی تاریخ ولادت کی یاددہانی بھی کراتاہے کہ آج فلاں تاریخ ہے اورگویا آج آپ کی ’’برتھ ڈے‘‘ ہے۔

اسی طرح فیس بک پرجواحباب آپ سے مربوط ہیں ان کی بھی تاریخ ولادت سے آپ کو خبردار کرتا رہتاہے کہ آپ کے فلاں فلاں دوست کی آج تاریخ ولادت ہے ۔


فیس بک پراگر آپ نے کبھی بھی کوئی چیزلکھ دی ہے یا پوسٹ کردی ہے توکتنا ہی عرصہ گزر جائے آپ کے اس اکاؤنٹ میں وہ چیز محفوظ رہتی ہے اورجب بھی آپ چاہیں سابقہ تاریخوں میں جاکراپنی اِس پوسٹ کودیکھ سکتے ہیں ،پڑھ سکتے ہیں۔


فیس بک کاایک اورکمال ہے کہ آپ نے کوئی چیزلکھی اورلکھ کرجیسے ہی پوسٹ کی پھرپتہ چلاکہ کوئی خامی یاغلطی رہ گئی ہے توآپ کوفیس بک ترمیم اورتدوین کاموقع بھی دیتاہے کہ آپ اپنی غلطی کوسدھارلیں۔


اِن تمام چیزوں سے کیاہمیں سبق نہیں لینا چاہئے،کیایہ چیزیں ہمارے لئے عبرت اور بصیرت کاسامان فراہم نہیں کرتی ہیں؟


ہرسال کی اپڈیٹ کا سامنے آنا کیا خواہ مخواہ ہے؟ کیا اس سے ہمیں ہوش کے ناخن نہیں لینے چاہئیں ؟کیاہمیں اِس سے اِس بات کاسبق نہیں ملتاہے کہ اللہ تعالیٰ کے رسول حضرت محمدمصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کلکم خطاؤون وخیرالخطائین التوابون۔تم میں سے ہرشخص خطاکارہے لیکن بہترین خطاکاروہ ہے جوتوبہ کرنے والاہو۔کیاہم اپنے گناہوں کو سدھارنہیں سکتے؟ کیاہم توبہ کرکے اپنی غلطیوں کومٹانہیں سکتے؟کیاہم اپنے وقت کوبربادکرنے سے بچ نہیں سکتے؟۔ایک سال پرانی غلطی کوبھی آپ فیس بک میں سدھارسکتے ہیں تواس سے ہمیں یہ سمجھنے میں مددملتی ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کے کسی بھی حصہ میں جوغلطی کی ہے اس کوبھی ندامت کے آنسوؤں،توبہ اوراستغفارکے ذریعہ سنواراورسدھارسکتے ہیں۔


پھر دیکھئے فیس بک پر آپ نے اپنی کوئی غلطی سدھارلی تواس سے فیس بک پرکوئی فرق نہیں پڑالیکن اگرآپ نے اپنے کسی گناہ پرتوبہ کرلی تواس سے آپ کارب خوش ہوتاہے۔


کیاتاریخ ولادت کی یاد دہانی سے ہمیں یہ نہیں سمجھناچاہئے کہ آج ہماری زندگی کاایک قیمتی سال پورا ہو چکاہے،آج ہمارا کاروانِ عمر بڑھاپے کے ایک اور زینے کوپارکرچکاہے،ہمارا یہ گزراہواسال ہمیں دعوت احتساب ومحاسبہ دیتاہے کہ پورے سال کاحساب وکتاب کیا جائے،اپنی غلطیوں پرنظرکی جائے،اپنی نیکیوں پردھیان دیاجائے،موازنہ کیاجائے کہ ہم نے اِس پورے سال میں نیکیاں زیادہ کی ہیں یابرائیاں زیادہ سرزدہوئی ہیں۔


آپ کی ہراپڈیٹ سے آپ کے ہزاروں لاکھوں احباب فوری طورپر واقف ہوجاتے ہیں چاہے درست ہو یا نادرست ہوتواس سے ہم یہ کیوں نہیں سوچتے کہ اللہ تعالیٰ ہم پرکتنا مہربان ہے کہ وہ ہماری برائیوں پر،خطاؤں پر،گناہوں پر،سیاہ کاریوں پرپردہ ڈالے ہوئے ہے اورسوچیں اگرہماری ہرغلطی اورہرگناہ فیس بک کی طرح دنیاپرظاہرکردیاجائے توہماری کتنی رسوائی اورفضیحت ہوگی۔


فیس بک کومحض وقت گزاری کاآلہ نہیں ذکر و فکرکاایک ذریعہ بناسکتے ہیں،یہاں بھی دنیابھرکے گندے مناظرموجودہیں جس طرح آپ جلوت میں اپنی نظریں پست رکھتے ہیں،اپنے آپ کوگناہوں سے بچاتے ہیں،اپنی ذات سے کسی کوتکلیف نہیں پہنچاتے ہیں بالکل اسی طرح آپ یہاں خلوت میں بھی نامحرموں کونہ دیکھیں، گناہوں کے مواقع سے بچیں،ساز و مزامیر نہ سنیں، غلط سلط لوگوں کی تقریریں نہ سنیں، ہفوات اور بکواس پرکان نہ دھریں اور اس طرح آپ گناہوں کے اِس بازار میں اپنے آپ کوبچاکر اللہ تعالیٰ کی رضا اورخوشنودی حاصل کرسکتے ہیں۔


فیس بک توایک کھلی کتاب اورکھلاصفحہ ہے اس صفحہ پرآپ پھول بوٹے بناسکتے ہیں،دعائیں اورآیات لکھ سکتے ہیں،نیک مشورے اورعمدہ ہدایات دے سکتے ہیں،لوگوں کوجینے کے طریقے بتاسکتے ہیں،قرآن اوراحادیث کی عمدہ تشریحات سے لوگوں کی رہنمائی کرسکتے ہیں یعنی اگرآپ اچھاکرناچاہیں توآپ کے لئے مفت میں بہترین موقع ہے کہ آپ گھربیٹھے،چلتے پھرتے نیکیاں کماسکتے ہیں اوراس حدیث رسول مقبول مصداق بن سکتے ہیں:من سن فی الاسلام سنۃ حسنۃ فعمل بہا، بعدہکتب لہ مثل اجر من عمل بہا، ولا ینقص من اجورہم شیٔ:

جس نے اسلام میں کسی اچھے کام کی ابتدا کی اور اس کے بعد اس پر عمل ہوتا رہا، اس کے لیے عمل کرنے والے جتنا اجر لکھا جاتا رہے گا۔ اور ان کے گناہوں میں کسی چیز کی کمی نہ ہو گی۔


 لیکن دوسراپہلو بڑا بھیانک ہے آپ اس صفحہ پرغلط سلط چیزیں اپلوڈکرکے خودبھی گناہگارہوسکتے ہیں اورایک بڑی دنیاکواس گناہ میں ملوٹ کرسکتے ہیں۔ساز اور مزامیر اپلوڈ کرکے آپ شیطانی کاموں میں حصہ لے کرخود کو اللہ کے عذاب اورعقاب کامستحق بناسکتے ہیں۔جتنے لوگ آپ کی گندی اورغلط چیزیں دیکھ کرگناہوں میں مبتلاہوں گے اس گناہ کاایک حصہ آپ کے نامۂ اعمال میں بھی لکھاجائے گااوراس طرح آپ سورہے ہیں لیکن آپ کے اعمال نامے میں گناہ لکھے جارہے ہیں کیونکہ آپ نے نیکی کی نہیں برائی کی داغ بیل ڈال دی ہے آپ حدیث رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم: ومن سن فی الاسلام سنۃ سیئۃ فعمل بہا، بعدہ کتب علیہ مثل وزر من عمل بہا، ولا ینقص من اوزارہم شیٔ۔ اور جو اسلام میں بُرا راستہ ایجاد کرے اور برے طریقے کو رائج کرے تو اس رائج کرنے کی وجہ سے گناہ ہو گا اور اس کے بعد جو اس کے برے راستے پر چلے گا اس کا گناہ بھی اسی برے راستے کے رواج دینے والے کو ملے گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔


تو پھرمطلب بالکل واضح ہے کہ جب ہم فیس بک کے اِس پلیٹ فارم سے نیکیاں کرکے نیکوکاروں میں شمار ہوسکتے ہیں توکوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم اپنی خردماغی اورخبث نفسی کایہاں پرمظاہرہ کرکے خودبھی گناہگارہوں اوردوسروں کوبھی نعوذباللہ دوزخ کی طرف لے جانے کاذریعہ بنیں۔


===========

مفتی ناصر الدین مظاہری کے کچھ عمدہ مضامین کی فہرست

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے