65a854e0fbfe1600199c5c82

اپنے بچوں پر نظر رکھیے

 "اپنے بچوں پر نظر رکھیے"


کم سن بچے ایک دوسرے کے"پرائیویٹ پارٹس" کو چھوتے نظر آتے ہیں۔ آپ ارد گرد نظر ڈالیں گے تو معلوم ہوگا یہ سب عام ہوتا جا رہا ہے۔ آپ کا گھر ہو یا تعلیمی ادارے ، خاندان میں ہونے والے فنکشن ہوں یا پھر کوئی ڈنر ۔۔ چھوٹے بچے اس طرح کی حرکتیں کرتے پائے جائیں گے۔ کئی مدرز کی جانب سے اس طرح کے مسائل آئے روز شیئر کیے جاتے ہیں۔ میں پہلے بھی اس موضوع پر لاتعداد تفصیلی آرٹیکلز لکھ چکا ہوں۔۔۔

ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ جب بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو ان باتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ *بہن بھائیوں کا لباس ایک دوسرے کے سامنے تبدیل کیا* *جاتا ہے* ۔ *اکثر بچوں کو ایک ساتھ نہلایا جاتا ہے* ۔ *انہیں ایک دوسرے کے سامنے بے لباس کیا جاتا ہے۔ اسی* *طرح دوسرے کزن وغیرہ ۔۔* 

حالانکہ یہ سراسر غلط ہے۔ آپ بچپن سے ہی بچوں کو تجسس میں ڈال دیتے ہیں یا پھر ان کے سامنے سب کچھ کھول کر رکھ دیتے ہیں۔ 


 *کوشش کریں بچوں کو ایک دوسرے کے سامنے مت نہلائیں* ۔ *ان کا لباس ایک دوسرے کے سامنے تبدیل مت کریں* ۔

 ان کے ڈائیپر بھی اس طرح تبدیل نہ کریں۔ باتھ لے جانے سے *پہلے ان کے کپڑے اتارنا اور باتھ سے باہر لا کر کپڑے پہنانا ضروری تو نہیں ہے* ؟ اندر لے جا کر کپڑے اتارنے اور باہر لانے سے پہلے لباس پہنانے یا پرائیویٹ پارٹس کو چھپانے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟۔

 *آپ پہلے ہی بچپن سے بچوں کو یہ سینس دیتے ہیں کہ* *پرائیویسی نام کی کوئی چیز نہیں ہے تو پھر وہ اپنے پارٹس کو پرائیویٹ بھلا کیوں* *سمجھیں گے* ؟ 

کئی جگہوں پر دیکھا بچے کھڑے کھڑے اپنا ٹراؤزر اتار دیتے ہیں یا پھر اپنے پارٹس کو چھونے لگ جاتے ہیں۔ *آپ انہیں نہلاتے اور کپڑے پہناتے وقت سارے گھر کے سامنے بے لباس کرتے ہیں تو پھر کیسی* *پرائیویسی* ؟ *مطلب بچے کیسے تسلیم کر لیں کہ یہ بھی کوئی پرائیویسی ہے یا انہیں* " *پرائیویٹ پارٹس" کہتے ہیں؟* پہلے عملی طور پر بچوں کو یہ سینس دیجیے کہ یہ " پرائیویٹ پارٹس" ہیں۔۔۔۔


کچھ جگہوں پر بچے کا والد یا چاچا یا پھر بڑے کزن اسے ہنسی مذاق میں ان پارٹس کا نام بتاتے ہیں اور جان بوجھ کر ٹچ بھی کر دیتے ہیں۔ ایسا تب دیکھا گیا جہاں بچہ اس بات پر غصے کا اظہار کرے یا حد سے زیادہ شرم محسوس کرے۔ یعنی صرف بچے کی اس شرارت کو دیکھنے کے لیے ایسا کر دیا جاتا ہے۔۔ انتہائی غلط بات ہے۔ ہم خود ہی بچوں کو اس طرف لگا رہے ہیں اور پھر بعد میں سر پکڑ کر بیٹھ جاتے ہیں۔۔۔


 *بچوں کی عمر کے مطابق انہیں " سیکس ایجوکیشن" دیجیے۔* *چھوٹے بچوں کو " گڈ ٹچ" اور " بیڈ ٹچ" کے بارے میں بتائیں۔* سمجھائیں کہ آپ کے فلاں اعضاء کو اگر کوئی بھی ٹچ کرتا ہے تو اسے " بیڈ ٹچ" کہتے ہیں اگر ایسا گھر ، سکول یا خاندان اور گلی محلے میں کوئی بھی کرنے کی کوشش کرے تو فوراً اس جگہ سے بھاگ جائیں۔ کمرے میں ہیں تو باہر آ جائیں۔ چھت پر ہیں تو نیچے آ جائیں۔ گلی میں ہیں تو گھر آ جائیں۔ سکول میں کوئی فیلو ایسا کرے تو اپنی ٹیچر کو بتائیں گھر آ کر مما بابا میں سے کسی کو ضرور بتائیں۔۔۔ 

کسی کے سامنے اپنا ٹراؤزر مت اتاریں۔ اپنی پرائیویسی کا خیال رکھیں کیوں کہ اچھے بچے کسی کے سامنے یا بھری محفل میں ایسا کبھی نہیں کرتے۔ اگر کوئی آپ کے سامنے ایسا کرے تو آپ بھی گھر آ کر بتائیں اور ایسے بچوں سے ہمیشہ دور رہیں۔۔ نہ اپنے پرائیویٹ پارٹس کو چھونے کی اجازت دیں نہ دوسروں کے پرائیویٹ پارٹس کو چھونے کی کوشش کریں۔۔ اس کے علاوہ کسی کے سامنے یا بھری محفل میں اپنے ان پارٹس کو مت چھوئیں نہ آویزاں کریں۔ اگر کھجلی ہے کوئی بھی وجہ ہے تو کوشش کریں واش روم چلے جائیں یا سائیڈ پر جا کر ایسا کریں۔ اگر کوئی آپ کو موبائل فون پر کسی کے پرائیویٹ پارٹس دکھانے کی کوشش کرے تو وہاں مت بیٹھیں اور گھر آ کر مجھے ضرور بتائیں۔۔ 


والدین سے گزارش ہے ایک اور بات کا خیال رکھنا ضروری ہے جسے ہم نظر انداز کر دیتے ہیں۔ *اگر آپ کا گھر چھوٹا ہے یا آپ کے پاس صرف ایک کمرہ ہے تو برائے مہربانی رات کے وقت اپنی پرائیویسی پر توجہ ضرور دیں۔* *آپ کے بچے بھی اسی کمرے میں ہوتے ہیں۔ مت* *سمجھیں وہ سوئے ہوئے ہیں* ۔۔ بس اتنا کہنا کافی ہے آگے آپ خود سمجھ جائیں گے۔ اس کا حل ضرور تلاش کریں۔۔۔

تحریر،، وسیم قریشی

انتخاب،، عابد چوہدری

منقول معقول است

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے