سنو سنو !!
برتن ڈھانپنے اور جوتے جھاڑنے کا حکم
(ناصرالدین مظاہری)
آج صبح صبح ہمارے چھوٹے بھائی کی اہلیہ نے پانی کا جگ اٹھایا تو اس میں مرا ہوا بچھو نظر آیا۔ خدا کا شکر ہوا کہ رات میں کسی بچے نے پانی نہیں پیا اور کسی دوسرے استعمال میں یہ پانی نہیں لایا گیا، ورنہ بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔
مجھے یاد آیا کہ جناب رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی برتنوں کو ڈھانپ کر رکھنے کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ ارشاد فرمایا:
"برتنوں کو ڈھانپ دو اور مشکیزوں کو بند کر دو، کیونکہ سال میں ایک رات ایسی آتی ہے جس میں وبا اترتی ہے، جو کھلا برتن یا کھلی مشک پر گزر جائے وہ اس میں اُتر جاتی ہے۔"۔ (بخاری، مسلم)
ایک اور موقع پر فرمایا:
"برتنوں کو ڈھانپو، مشکیزوں کو بند کرو، دروازے بند کر دو، چراغ بجھا دو، کیونکہ شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا، بند مشکیزہ نہیں کھول سکتا، اور ڈھکا ہوا برتن نہیں کھول سکتا۔(مسلم)
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈھانپنے کی تاکید کے ساتھ یہ بھی فرمایا:
"اگر ڈھکنے کے لئے کچھ نہ ہو تو کم از کم ایک لکڑی یا کوئی چیز اس پر رکھ دو اور اللہ کا نام لے لو۔" (مسلم)
بعض علماء اور محدثین نے برتنوں کو ڈھانپنے اور پانی یا کھانے پینے کی چیزوں کو بند کرنے کو سنتِ مؤکدہ قرار دیا ہے۔ جان بوجھ کر برتن کو کھلا چھوڑ دینا مکروہ ہے، کیونکہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت ہے۔
جدید ترین سائنس نے بھی حدیث شریف کی تصدیق کردی ہے۔ دورِ حاضر کے اطباء اس بات کے قائل ہیں کہ جو برتن رات کو چند گھنٹوں کے لئے کھلے چھوڑ دیے جاتے ہیں ان میں بیماری پیدا ہوجاتی ہے۔ طرح طرح کے بیکٹیریا، جراثیم اور مکھی مچھر وغیرہ کے منفی اثرات اس برتن میں پہنچ کر اسے زہریلا بنا دیتے ہیں۔اس سلسلہ میں آپ کو گوگل پر بہت سی اہم تفصیلات مل جائیں گی۔
سائنس دانوں کے مطابق کھلا ہوا کھانا اور پانی چند گھنٹوں میں فضائی ذرات سے آلودہ ہو جاتا ہے۔ ہوا میں موجود جراثیم، وائرس اور فنگس کھلے کھانے پر بیٹھ جاتے ہیں۔ خاص طور پر ای کولائی اور سالمونیلا جیسے بیکٹیریا دودھ، گوشت اور سالن میں تیزی سے پھیلتے ہیں، جو دست و اسہال، فوڈ پوائزننگ اور معدے کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ جدید لیبارٹری ٹیسٹ بتاتے ہیں کہ رات بھر کھلا ہوا پانی بیکٹیریا اور مچھر کے انڈوں کا سب سے آسان نشانہ بنتا ہے۔ دنیا بھر میں پانی سے پھیلنے والی بیماریاں جیسے ٹائیفائیڈ، ہیضہ اور ڈینگی اسی آلودہ پانی سے پھیلتی ہیں۔
اس کے برعکس ڈھکے ہوئے برتن میں پانی کئی گھنٹے بلکہ دن بھر محفوظ رہتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کے وقت روشنی بجھ جانے کے بعد مکھیاں،مچھر، چھوٹے کیڑے اور کاکروچ سب سے زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔ یہ کیڑے کھانے پر بیٹھ کر اپنے جسم کے جراثیم منتقل کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کھانے کو ڈھانپنے سے انسان ان بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔
کھلے کھانے پر نمی اور ہوا کی وجہ سے فنگس (پھپھوندی) پیدا ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر دودھ، دہی اور روٹی پر فنگس جلدی لگتی ہے، جو کینسر پیدا کرنے والے زہریلے مادے بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ برتنوں کو ڈھانپنے کا حکم آج کے سائنسی معیار پر بھی انتہائی صحت مند عادت ہے۔
آپ تعجب کریں گے کہ عالمی ادارۂ صحت ڈبلو،ایچ ،او اور دنیا کی بڑی فوڈ سیفٹی ایجنسیوں نے واضح طور پر یہی تعلیمات دی ہیں:
"کھانے پینے کی ہر چیز کو ڈھانپ کر رکھو۔"
"پکے ہوئے کھانے کو کم از کم 2 گھنٹے کے اندر یا تو استعمال کرو یا فریج میں رکھو۔"
"پانی ہمیشہ ڈھک کر رکھو ورنہ بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔"
اگر آپ دھیان دیں تو یقین ہو جائے گا کہ یہ بالکل وہی ہدایات ہیں جو ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہزاروں سال پہلے دی تھیں۔
چلتے چلتے جوتوں کے تعلق سے بھی ایک حدیث پیش کرنا مناسب سمجھتا ہوں۔ کیونکہ جوتے بھی بمنزلۂ برتن ہیں۔ جس طرح اندرونِ جسم کا سلامت رہنا ضروری ہے اسی طرح بیرونِ جسم کو بھی ہر قسم کی تکالیف سے بچانا لازمی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَلاَ تُلْقُواْ بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ"
یعنی اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو۔
یوٹیوب پر کئی ویڈیوز موجود ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ جوتے پہننے سے پہلے جھاڑ لینا ضروری ہے۔ بعض جوتوں میں سانپ بیٹھا ہوا ملا، جبکہ بچھو، چھپکلی یا اور کوئی موذی جانور بھی چھپ سکتا ہے۔ اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"إِذَا لَبِسَ أَحَدُكُمُ النَّعْلَ فَلْيَنْفُضْهُمَا"
(سنن ابوداؤد)
"جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو پہلے اسے جھاڑ لے۔"
جوتوں میں کنکر، پتھر، کانٹا اور کیڑا مکوڑا بھی ہو سکتا ہے، اس لئے جوتے جھاڑ لینے میں ہی حفاظت ہے۔
(چوبیس ربیع الاول چودہ سو سینتالیس ہجری)

0 تبصرے