65a854e0fbfe1600199c5c82

ائمۂ کرام کی بد دعا سے بچئے



 ائمۂ کرام کی بد دعا سے بچئے


(ناصرالدین مظاہری)


خانقاہ اشرفیہ تھانہ بھون کے موجودہ متولی حضرت مولانا نجم الحسن تھانوی کے مرحوم بھائی مولانا نور حسن بڑے نیک اور خاندانی عالم تھے۔ آبھہ (نانوتہ) کی مسجد میں امامت کرا رہے تھے ۔ مولانا نے ایک دو بار نماز کے مقررہ وقت سے کچھ تاخیر سے نماز پڑھائی تو ایک صاحب بولے: حضرت آپ چاہے جتنی دیر سے نماز پڑھائیں کوئی کچھ بھی نہیں بولے گا۔ مولانا نے وجہ پوچھی تو اس شخص نے ایک عجیب کہانی سنائی:

آپ سے پہلے جو امام صاحب تھے ان سے ایک دفعہ نماز میں تاخیر ہوگئی۔ امام صاحب وضو کررہے تھے، ایک شخص نے بڑے گستاخانہ لب و لہجہ میں کہا کہ

"ارے تو اپنا سور جیسا تھوبڑا ہی دھلتا رہے گا یا نماز بھی پڑھائے گا"

امام صاحب نے یہ بات سنی تو دل زخمی ہوگیا، طبیعت بچھ گئی، دل سے آہ نکل گئی جس نے عرش کو ہلادیا، اسی نماز کے بعد امام صاحب نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے اور اللہ تعالیٰ سے رو کر عرض کیا:

"اے اللہ! اگر میرا چہرہ سور جیسا ہو تو آپ مجھے اٹھا لیجئے!

اسی دن اگلی نماز میں اس گستاخ کی نماز جنازہ پڑھی گئی۔

اللہ ہم سبھی کو ہر قسم کی گستاخی اور دل آزاری سے محفوظ رکھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے