✨❄ اِصلاحِ اَغلاط: عوام میں رائج غلطیوں کی اِصلاح❄✨
سلسلہ نمبر 444:
🌻 تحقیقِ حدیث: لوگ سب کے سب ہلاکت میں ہیں سوائے علماء کے!
📿 تحقیقِ حدیث: لوگ سب کے سب ہلاکت میں ہیں سوائے علماء کے
عوام میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ حدیث کافی مشہور ہے کہ: ’’لوگ سب کے سب ہلاکت میں ہیں یا مردہ اور بے جان ہیں سوائے علماء کے، اور علماءبھی سب کے سب ہلاکت میں ہیں سوائے عمل کرنے والوں کے، اور عمل کرنے والے بھی سب کے سب ہلاکت میں ہیں سوائے اخلاص والوں کے، اور اخلاص والے بھی بہت بڑے خطرے میں ہیں۔‘‘
«النَّاسُ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلا الْعَالِمُونَ، وَالْعَالِمُونَ كُلُّهُمْ هَلْكَى إِلا الْعَامِلُونَ، وَالْعَالِمُونَ كُلُّهُمْ هَلْكَى إِلا الْمُخْلِصُونَ، وَالْمُخْلِصُونَ على خطر عَظِيم».
❄️ تبصرہ:
مذکورہ قول حدیث ہرگز نہیں، اس لیے اس کو حدیث سمجھنا اور حدیث کہہ کر آگے بیان اور شیئر کرنا جائز نہیں۔
حضرت علامہ طاہر پٹنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ منگھڑت بات تو ہے ہی، البتہ عربی قواعد کی رو سے بھی اس میں غلطی ہے کہ اس میں جو ’’الْعَالمُون‘‘،’’العاملُون‘‘ اور ’’المخلصُون‘‘ کے الفاظ ہیں یہ اعراب کے اعتبار سے درست نہیں کیوں کہ یہ حالتِ رفعی میں ہیں حالاں کہ یہ حالتِ نصبی میں ہونے چاہییں یعنی: ’’الْعَالمِين‘‘، ’’العاملِين‘‘ اور ’’المخلصِين‘‘۔
☀ تذكرة الموضوعات للفتني:
وَكَذَا: «النَّاسُ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلا الْعَالِمُونَ، وَالْعَالِمُونَ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلا الْعَامِلُونَ، وَالْعَامِلُونَ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلا الْمُخْلِصُونَ، وَالْمُخْلِصُونَ عَلَى خَطَرٍ عَظِيمٍ». هُوَ مفترى ملحون. وَالصَّوَاب: إِلَّا الْعَالمين والعاملين والمخلصين. (بَاب الْقَصَص والوعظ)
☀ الموضوعات للصغاني:
39- وَقَوْلُهُمْ: «النَّاسُ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلا الْعَالِمُونَ، وَالْعَالِمُونَ كُلُّهُمْ هَلْكَى إِلا الْعَامِلُونَ، وَالْعَالِمُونَ
كُلُّهُمْ غَرْقَى إِلا الْمُخْلِصُونَ، وَالْمُخْلِصُونَ على خطر عَظِيم». وَمِنْهُم من يَقُول فِي كل: «موتى».
❄️ فائدہ:
مذکورہ قول حدیث سے تو ثابت نہیں، سس لیے اس کو حدیث سمجھنا تو ہرگز درست نہیں، البتہ بعض بزرگوں سے اس جیسے اقوال ثابت ہیں، چنانچہ:
1⃣ حضرت ذو النون مصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: لوگ سب کے سب مردے ہیں سوائے علماء کے، اور علماء بھی سارے کے سارے سوئے ہوئے ہیں سوائے عمل کرنے والوں کے، اور عمل کرنے والے بھی سب کے سب دھوکے میں ہیں سوائے اخلاص والوں کے، اور اخلاص والے بھی بڑے خطرے میں ہیں۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ: ’’لِيَسْأَلَ الصّٰدِقِينَ عَنْ صِدْقِهِمْ‘‘ (الأحزاب: ۸) تاکہ اللہ سچے لوگوں سے ان کی سچائی کے بارے میں پوچھے۔
2️⃣ حضرت سہل بن عبد اللہ تُستَرِی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: دنیا ساری کی ساری جہالت، بے فائدہ اور ویران ہے سوائے علم کے، اور علم سب کا سب مخلوق کے خلاف حجت ہے سوائے اس پر عمل کرنے کے، اور علم بھی سب کا سب گرد وغبار ہے سوائے اس میں اخلاص کے، اور اخلاص بھی ایک بڑا (پُر خطر) معاملہ ہے، جس کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، یہاں تک کہ اخلاص موت کے ساتھ مِلا دے۔
☀ شعب الإيمان:
6455- أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ: سَمِعْتُ يُوسُفَ بْنَ الْحُسَيْنِ يَقُولُ: سَمِعْتُ ذَا النُّونِ الْمِصْرِيَّ يَقُولُ: النَّاسُ كُلُّهُمْ مَوْتَى إِلَّا الْعُلَمَاءَ، وَالْعُلَمَاءُ كُلُّهُمْ نِيَامٌ إِلَّا الْعَامِلُونَ، وَالْعَامِلُونَ كُلُّهُمْ يَغْتَرُّونَ إِلَّا الْمُخْلَصِينَ، وَالْمُخْلِصُونَ عَلَى خَطَرٍ عَظِيمٍ. قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: «لِيَسْأَلَ الصّٰدِقِينَ عَنْ صِدْقِهِمْ» [الأحزاب: 8].
6454- أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ: أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخلديُّ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْجُرَيْرِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ عَبْدِ اللهِ التُّسْتَرِيَّ قَالَ: الدُّنْيَا كُلُّهَا جَهْلٌ مَوَاتٌ إِلَّا الْعِلْمَ مِنْهَا، وَالْعِلْمُ كُلُّهُ حُجَّةٌ عَلَى الْخَلْقِ إِلَّا الْعَمَلَ بِهِ، وَالْعَمَلُ كُلُّهُ هَبَاءٌ إِلَّا الْإِخْلَاصَ مِنْهُ، وَالْإِخْلَاصُ خَطْبٌ عَظِيمٌ لَا يَعْرِفُهُ إِلَّا اللهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى يَصِلَ الْإِخْلَاصُ بِالْمَوْتِ.
(الخامس والأربعون من شعب الإيمان وهو باب في إخلاص العمل لله عز وجل)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہ
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی
17 ربیع الآخر 1442ھ/ 3 دسمبر 2020

0 تبصرے