✨❄ اِصلاحِ اَغلاط: عوام میں رائج غلطیوں کی اِصلاح❄✨
سلسلہ نمبر 1862:
🌻 تحقیقِ حدیث: غار ثور میں حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کو سانپ کا ڈسنا
📿 تحقیقِ حدیث: غارِ ثور میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو سانپ کا ڈسنا:
▪️ روایت: امام بیہقی رحمہ اللہ نے ’’دلائل النبوۃ‘‘ میں یہ روایت ذکر فرمائی ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ: ہجرت کے موقع پر حضور اقدس ﷺ کو موذی جانداروں سے بچانے کے لیے حضور ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے غار ثور کے بعض سوراخوں کو بند کرنے کے لیے اپنے قدم مبارک رکھے تو انھیں کسی سانپ وغیرہ نے ڈس لیا تو ان کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے اور حضور اقدس ﷺ کے چہرہ مبارک پر بہہ پڑے۔
📿 حکم:
غار ثور میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا حضور اقدس ﷺ کو موذی جانداروں سے بچانے کے لیے غار کے بعض سوراخوں کو اپنے پاؤں سے بند کرنا تو ثابت ہےجیسا کہ ’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ کی روایت سے واضح ہے، لیکن امام بیہقی رحمہ اللہ کی مذکورہ روایت جس میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو سانپ کے ڈسنے اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے کا ذکر ہے اس میں ایک راوی عبد الرحمٰن بن ابراہیم الراسبی ہیں، امام ذہبی رحمہ اللہ نے ’’میزان الاعتدال‘‘ میں اسی قصے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عبد الرحمٰن بن ابراہیم الراسبی نے فُرات بن السائب سے غار ثور کا قصہ روایت کیا ہے جو کہ قصہ گو کے گھڑنے کے مشابہ ہے۔ نیز امام ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’لسان المیزان‘‘ میں اسی بات کو برقرار رکھا ہے۔ اس لیے اس واقعے میں یہ بات بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
☀ ميزان الأعتدال للذهبي:
4804- عبدالرحمن بن إبراهيم الراسبى عن مالك، أتى بخبر باطل طويل، وهو المتهم به، وأتى عن فرات بن السائب، عن ميمون بن مهران، عن ضبة بن محصن، عن أبى موسى بقصة الغار.
☀ مُصنف ابن أبي شيبة:
37772- حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهُمَا لَمَّا انْتَهَيَا إِلَى الْغَارِ، قَالَ: إِذًا جُحْرٌ، قَالَ: فَأَلْقَمَهُ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ رِجْلَهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنْ كَانَتْ لَدْغَةٌ، أَوْ لَسْعَةٌ كَانَتْ بِي.
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم

0 تبصرے