65a854e0fbfe1600199c5c82

کیا شیطان صرف مسلمانوں کو بہکاتا ہے ؟

 کیا شیطان صرف مسلمانوں کو بہکاتا ہے ؟


دور جدید میں ایک طبقہ ایسا پیدا ہوگیا ہے کہ جس کے نزدیک شیطان ایک خیالی وجود ہے یا پھر ایک تصور کے درجے میں ہے ان کی نگاہ میں شیطان ایک مستقل مخلوق نہیں بلکہ نفس انسانی کی ہی ایک کیفیت ہے۔


دوسری جانب دور جدید کے بہت سے متکلمین یہ سمجھتے ہیں کہ شیطان شاید مسلمانوں کو ہی بہکاتا ہے اور غیر مسلموں پر اس کا اثر نہیں ہوتا۔


ابن جوزی رح نے جب تلبیس ابلیس لکھی تو انہوں نے سوفسطائیہ ، فلاسفہ اور دہریہ پر بھی شیطان کی تلبیس  کا بیان کیا ہے۔


جب ہماری ملاحدہ ، فلاسفہ یا متشککین سے بحث ہوتی ہے تو ہم شاید اس مغالطے میں ہوتے ہیں کہ وہ کسی عقلی دلیل یا کسی فکری خبط میں مبتلا ہیں اور ہم اس امر پر سوچنے کو تیار نہیں ہوتے کہ انہیں بھی شیطان بہکا سکتا ہے اور ہماری پوری گفتگو عقلی سوال و جواب کی ایک علمی مشق یا پھر ایک فلسفیانہ موشگافیوں پر مبنی محفل بن کر رہ جاتی ہے۔


یہ مغالطہ صرف عصری تعلیم یافتہ مذہب پسندوں کو ہی نہیں بلکہ مذہبی تعلیم یافتہ علماء کو بھی لگتا ہے اور وہ ملاحدہ ، فلاسفہ ، سوفسطائیہ کو عقلی دلائل پر زیر کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور خود تشکیک کا شکار ہو جاتے ہیں اور انہیں یہ گمان بھی نہیں گزرتا کہ اگلوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیطان کے مقابل رحمان کی مدد لینے کو کچھ روحانی وسائل کو بھی بروئے کار لایا جائے اور کچھ اعمال شیطان کے داؤ سے بچاؤ کیلئے بھی اختیار کیے جائیں۔


یاد رہے ملحد و فلسفی ، متشکک و سوفسطائی ان سب کو فکری مغالطے شیطان ہی لگواتا ہے بلکہ دلائل بھی القا کرتا ہے جیساکہ  قرآن کریم میں ہمیں متوجہ کیا گیا ہے 


وَاِنَّ الشَّيٰطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓي اَوْلِيٰۗـــِٕــہِمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ

 (الانعام: ۶؍۱۲۱)

''بے شک شیطان اپنے دوستوں کی طرف وحی بھیجتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں۔''


تو ہوشیار رہیے اور اس طبقے سے بحث کرتے وقت اعمال و اذکار نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام کیجیے کہ اسی میں ہماری کامیابی ہے۔


حسیب احمد حسیب

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے