65a854e0fbfe1600199c5c82

دماغ کی ہارڈ ڈرائیو کو ہینگ کرنے والی غیر ضروری معلومات

 دماغ کی ہارڈ ڈرائیو کو ہینگ کرنے والی غیر ضروری معلومات

تحریر:: اسعد سعید


موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اس میں سب سے بڑا مسئلہ جو درپیش ہے، وہ بہت بڑی اور زیادہ مقدار میں انفارمیشن کو اپنے دماغ کی ہارڈ ڈرائیو میں save کرنے کا ہے۔ 


انفارمیشن کا ایک بڑا سورس سوشل میڈیا ہے۔ فیس بک اور یوٹیوب پر روزانہ کی بنیاد پر بے تحاشا انفارمیشن ہم consume کرتے ہیں، مثلاً:

1) فلاں نے کب کہاں کھانا کھایا یا وہ کہاں گھومنے گیا؟

2) فلاں اور فلاں کے درمیان مذہبی پھڈا کونسا ہے؟

3) فلاں اور فلاں پارٹی کے درمیان نئی محاذ آرائی کونسی ہے؟

4) مارکیٹ میں نیا ٹرینڈ کیا آیا ہے؟


پھر ان چار مرکزی موضوعات کے ارد گرد درجنوں صحافیوں اور دانشوڑ حضرات کے مضامین کا مطالعہ کرتے ہیں، پھر ہر ایک پوسٹ کے نیچے کمنٹس دیکھتے ہیں اور اگر زیادہ ہی کسی پارٹی یا نقطۂ نظر کے ڈائی ہارڈ فین ہیں تو وہیں کمنٹ میں محاذ جنگ چھیڑ دیتے ہیں اور پھر کمنٹ در کمنٹ کا ایک لمبا سلسلہ چل پڑتا ہے۔


پھر رہی سہی کسر واٹس ایپ گروپوں نے پوری کردی ہے۔ ایک گروپ میں سینکڑوں لوگ اور ہر کو دانشور بننے کا شوق یا وی فضول شیئرنگ کا دلدادہ۔ 


حالانکہ ان اکثر موضوعات کا ہم سے براہ راست کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اور نہ دنیا اور نہ آخرت میں ہمیں اس سے کوئی فائدہ ہے۔ 


تو اس messive information سے ہمارے دماغ کی ہارڈ ڈرائیو بھی ہینگ ہورہی ہے۔ جس سے موجودہ نسل میں کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں جن میں سے چند بڑے بڑے مسائل درج ذیل ہیں:

1) کسی ایک موضوع پر فوکس کرنے کی صلاحیت سے محرومی

2) ایٹنشن اسپین (توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت) کی کمی

3) عدم برداشت

4) مخالفت کو دشمنی میں بدلنے کا جذبہ

5) جسمانی بیماریاں اور مشکلات


لہذا بہت ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے پر قابو پائیں۔ اپنے سوشل میڈیا استعمال کرنے کی حد مقرر کریں اور غیر ضروری موضوعات پر الجھنا اور ان میں پڑنا بند کردیں۔


============


اس حوالے سے کوئی مفید مشورہ یا تجویز ہو تو ضرور آگاہ کیجئے۔

(مفتی راشد حسین)


اوقات کار کی ترتیب

سوشل میڈیا کو محدود اور مخصوص اوقات

مثبت سرگرمیوں میں مصروف رہیں

(عبد الباسط درویش)


اپنے مقصد کو واضح کیجیے: یعنی آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کیا جاننے کی ضرورت ہے اور کیا جاننا اہم نہیں ہے- 


اپنی معلومات کے ذرائع کا تعین کیجیے: یعنی ہر ذریعہ قابل اعتماد اور مستند نہیں ہوتا، سو فقط انھی ذرائع پر فوکس کریں جو باقاعدگی سے مستند، مفید اور بروقت معلومات فراہم کرتے ہوں- 


وقت مقرر کریں: یعنی اپنی ای میل، سوشل میڈیا اور خبروں کے لیے ایک وقت مقرر کریں، یہ نہ ہو ہر گھنٹے بعد آپ بریکنگ نیوز سن رہے ہوں یا فیس بک پر غیر ضروری مواد پڑھ رہے ہوں- 


ڈیجیٹل ڈیٹاکس: یعنی ہر ہفتے میں کچھ گھنٹے یا کچھ دن مکمل طور پر ڈیجیٹل دنیا سے دور رہنے کی عادت بنائیں- 


ایک وقت میں ایک کام: یعنی ملٹی ٹاسکنگ کم سے کم کریں- کوشش کریں کہ ایک ہی پروجیکٹ یا کام پر فوکس کریں اور پھر دوسرے کی جانب توجہ کریں- 


نوٹیفیکشنز کو محدود کریں: یعنی جب آپ ڈیجیٹل دنیا سے دور ہوں یا اپنے مقررہ وقت سے باہر دیگر کاموں میں مشغول ہوں تو تمام یا پھر کم از کم سوشل میڈیا نوٹیفیکیشن بند کر دیں- 


یاد رکھیں! مکمل بائیکاٹ کر دینا حل نہیں بلکہ مؤثر انداز میں معلومات کے ذرائع کو استعمال کرنا ضروری ہے-

(محترم علی عبد اللہ)

 

ماشاء اللہ بہت عمدہ اور اہم پوائنٹ بیان کیے آپ نے۔بہت شکریہ

اگر ان سب باتوں پر عمل کرلیا جائے تو امید ہے انشاء اللہ سوشل میڈیا سے معمولاتِ زندگی اور علمی و عملی کام متاثر نہ ہوں گے۔

(مفتی راشد حسین کراچی)


#نظام_الاوقات

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے